ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ہیں ۔ ایک بزرگ سے ایک شخص مرید ہونے آیا غضب کا امتحان لیا کہا کہ میں ایک بلا میں مبتلا ہو گیا ہوں اور مریدوں سے کہہ نہیں سکتا اعتقاد جاتا رہے گا اور تم ابھی مرید نہیں ہوئے محض دوست ہو اس لئے تم پر ظاہر کرتا ہوں اس میں تمہاری امداد کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ میں ایک عورت پر عاشق ہوں بہت سی سعی اور کوشش کے بعد اس نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ ایک شب کےلئے میرے پا آ جائے ۔ لہذا آج وہ آئے گی اس کے مکان کا یہ پتہ ہے اور مشورہ سے ایک خاص آواز تجویز ہو گئی ہے کہ ایسے آواز پر وہ میرے فرستادہ کے ساتھ چلی آئے گی لہذا تم ایسی آواز دے کر اس کو اپنی ہمراہ لے آنا ۔ اور یہ بزرگ یہ سمجھے کہ یہ اب میرے پاس نہیں آئے گا اور یہ خیال کرے گا کہ یہ شیخ کدھر سے ہے یہ تو زانی ہے مگر وہ اس بی بی کو لے کر آ گیا اب یہ سمجھے کہ صبح کو نظر نہ آئے گا مگر صبح کو دیکھا کہ گھڑے کے نیچے چولہے میں پانی گرم کرنے کےلئے آگ جلا رہا ہے ۔ پوچھا کہ کیا کرتا ہے کہا غسل کےلئے پانی گرم کر رہا ہوں ۔ یہ عورت شیخ کی بیوی تھی کوئی غیر محرم عورت نہ تھی ۔ مگر کمال ہی کیا امتحان کی بھی حد ہو گئی ۔ (223) ایک بزرگ کا مرید سے بڑا امتحان ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بزرگان سلف کا طرز عمل اور مسلک اصلاح کے باب میں دیکھ لیا جائے کہ کیسے کیسے امتحانات طابعین کےلئے ہیں اور وہ لوگ کس قدر ثابت رہے ایک رسالہ ہے اداب الشیخ و المرید یہ شیخ اکبر کا رسالہ ہے عربی میں تھا اب اس کا ترجمہ اردو میں ہو گیا اس کے دیکھنے سے حقیقت معلوم ہو گی کہ طالب کےلئے کیا شرائط لکھے ہیں ۔ یہ تو اس زمانہ کے شیخ نہیں سلف میں سے ہیں جن کا مسلک حجت ہے اور میرا انتظام وہاں تک پہنچا ہوا بھی نہیں مگر مجھ کو بد نام کیا جاتا ہے سخت بتلایا جاتا ہے حالانکہ میں نے کبھی امتحان کا قصد بھی نہیں کیا ۔ شروع ہی سے تعلیم شروع کر دیتا ہے ۔ امتحان سے تو میں خود ہی ڈرتا ہوں ۔ مگر بزرگان سلف نے تو ہمیشہ قصدا متحان لیا ہے ۔ ایک شخص ایک بزرگ سے اسم اعظم معلوم کرنا چاہتا تھا ان بزرگ نے معلوم کیا کہ اس میں ضبط کا مادہ نہیں معلوم نہیں کس کس کو سکھلا دے گا اس لئے یہ اس کا اہل نہیں ۔ عرض کیا کہ حضرت کبھی حکم کے خلاف نہ کروں گا یہ لوگ بڑے ظرف کے ہوتے ہیں فرمایا اچھا ٹھہرو یہ ٹھہر گیا ۔ دو چار روز کے بعد دو پلیٹ بند لا کر اس شخص کو دیں اور فرمایا فلاں مسجد میں ایک بزرگ رہتے ہیں ان کو یہ پہنچا آؤ مگر راستہ میں کھول کر