ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
اپنے بزرگوں کا دیکھا یہ ہی پسند ہے گو بعضے اس کو تکبر سمجھتے ہیں مگر تملق کی بدنامی سے تکبر کی بدنامی میں مجھ کو لذت اتی ہے ان کو یہ تو معلوم ہوا کہ ہماری ضرورت نہیں یہ ہم سے مستغنی ہیں ۔ (402) حضرت حکیم الامت کا جمعہ کے دن تعویذ نہ لکھنے کا سبب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ تھانہ بھون میں بزرگوں نے جمعہ کے دن کی پینٹھ اسی مصلحت سے رکھی ہے کہ اسی بہانہ سے دیہات کے لوگ جمعہ پڑھ لیں جب سودا وغیرہ لینے آئیں گے جمعہ بھی پڑھ لیں گے مگر مجھ کو ذو قایہ پسند نہیں آیا کیونکہ اس صورت میں جمعہ مقود بالذات نہیں رہتا ۔ مقصود بالذات تو ہوا سودا اور جمعہ اس کے تابع باقی اپنا اپنا مذاق ہے اسی واسطے میں جمعہ کے روز تعویذ نہیں دیتا کہ آئے تو جمعہ کو لاؤ تعویذ بھی لیتے چلیں جیسے آئے تو سودے کو لاؤ جمعہ بھی پڑھ لیں ۔ اس وجہ سے میں جمعہ کے روز تعویذ نہیں دیتا مگر اشد ضرورت اس سے متثنی ہے مثلا دروزہ وغیرہ ۔ (403) خوش آوازی کا مفہوم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میری تو ہر چیز میں سہولت پر نظر ہے کسی بات میں کسی کو گرانی نہ ہو اسی لئے میں نے خطبے چھوٹے چھوٹے لکھ دئے ہیں ۔ حضرت مولانا گنگوہی بہت ہی چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھتے تھے والسماء ذات البروج والتین حضرت قرآن شریف بہت اچھا پڑھتے تھے اور بالکل سادہ پڑھتے تھے باوجود اس کے کہ حضرت کے دانت نہ رہے تھے مگر حروف اصلی صفات کے ساتھ صحیح مخارج سے ادا ہوتے تھے اور نہایت خوش الحانی کے ساتھ پڑھتے تھے یہ نہیں کہ باریک آواز میں ہو بلکہ دلکش اور متین آواز سے اور اس کے ساتھ وہ خوش آواز بھی ہوتی تھی جس کی تعریف سلف سے منقول ہے کہ جب تم اس کو پڑھتے ہوئے سنو تو یہ معلوم ہو کہ خدا سے ڑر رہا ہے ۔ (404) اہل علم کی عظمت فطری امر ہے فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ یہاں کے لوگ ہر وقت آمادہ فساد اور بر سر پر خاش رہتے ہیں محض اس خیال سے کہ خیالات میں ہم سے مختلف ہے ۔ اس پر فرمایا کہ