ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حضرت شیخ محی الدین ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ ہر ہر گاؤں میں قطب ہوتا ہے چاہے چھوٹی ہی آبادی ہو لیکن اصل یہی ہے کہ ان باتوں ہی میں نہ پڑنا چاہیے کوئی قطب ہو تو کیا اور غوث ہو تو کیا سب زائد باتیں ہیں آخرت کی فکر میں لگنا چاہیے ۔ (339) تقدیر کا مسئلہ ہمت بڑھانے کےلئے فرمایا گیا ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حدیث شریف میں یہ قصہ آیا ہے کہ دو شخصوں میں مقدمہ ہوا ۔ ایک ہار گیا اور ایک جیت گیا ۔ تو ہارنے والے نے کہا حسبی اللہ و نعم الوکیل جس کے معنی باعتبار محاورہ کے یہ ہیں کہ اللہ کی یہی مشیت تھی حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی کم ہمتی کو پسند نہیں فرماتے ۔ اول کوشش کرو جب بالکل عاجز ہو جاؤ تب کہو حسبی اللہ و نعم الوکیل ۔ اس میں حضور نے تعلیم فرما دیا کہ تدابیر اور رضا تبقدیر میں منافات نہیں ۔ اسی طرح قرآن مجید میں مسئلہ تقدیر کی حکمت فرمائی ہے کہ لکیلا تاسوا علی ما فاتکم ۔ اس میں یہ بھی بتلا دیا کہ تقدیر کا مسئلہ اس لئے تعلیم کیا گیا ہے کہ مسلمانوں کو ناکامی پر حسرت نہ ہو اور حسرت میں ہمت نہ گھٹے تو یہ مسئلہ ہمت بڑھانے کو سکھایا گیا تھا نہ کہ گھٹانے کو ۔ اب لوگ الٹی سمجھ گئے کہ کچھ نہ کرو ہاتھ پاؤں توڑ کر بیٹھ جاؤ یہ سب کمی علم کی بدولت گڑ بڑ ہو رہی ہے ۔ (340) سب میں سہل اور پیارا نام ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ سب سہل یہ نام مبارک ہے یعنی اللہ حتی کہ اگر کوئی بہت ہی چھوٹے بچے کو بھی سکھلا دے اللہ اللہ تو بسہولت سیکھ سکتا ہے مسمی تو اتنے بڑی شان کے کہ وہاں تک رسائی مشکل اور نام اتنا سہل کے بچے بھی اس کے بولنے پر قادر ہیں ۔ کیا برکت والا نام ہے اور کیسا پیارا سبحان اللہ ۔ 13 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ (341) ہدیہ تکلف سے کلفت