ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
مگر معلوم نہیں کہ فاذا عزمت کی کیا تفسیر کریں گے ۔ کیونکہ اس میں تو تصریح ہے کہ بعد مشورہ کے مدار صرف ایک کے ہی عزم پر ہے جو صاف شخصیت ہے ۔ یہ زمانہ تحریک خلافت میں قصبہ کیرانہ گیا تھا ایک مولوی صاحب نے مجھ سے ترکی کی خلافت پر گفتگو کی میں نے کہا کہ خلافت تو بڑی چیز ہے پہلے ترکی سلطنت کا موجودہ حالت میں اصول شرعیہ سے اسلامی سلطنت ہونا تو ثابت کر دو ۔ میں نے کہا کہ جو سلطنت مرکب ہو مسلم اور غیر مسلم سے کیا وہ اسلامی سلطنت ہو گی کہا کہ غیر مسلم ہو گی ۔ میں نے کہا کہ ترکی میں جمہوریت قائم ہو چکی ہے جو مسلم اور غیر مسلم مشترک ہے تو کیا وہ اسلامی سلطنت ہوئی کہا کہ نہیں اور ظاہر بھی ہے کہ یہ قاعدہ عقلیہ ہے کہ مرکب کامل اور ناقص کا ناقص ہوتا ہے تو کفار اور مسلم سے جو سلطنت مرکب ہو گی وہ غیر اسلامی ہو گی کہنے لگے کہ واقعی آج سمجھ میں آیا ۔ میں نے کہا پھر اس پر جو غل مچاتے پھرتے ہو تو کس کی امداد کےلئے کہا کہ واقعی امداد کرنا چاہیے ۔ میں نے کہا کہ بس اتنی جلدی فتوی دے دیا ۔ ہم کہتے ہیں کہ باوجود ترکی کے اسلامی سلطنت نہ ہونے کے پھر بھی ہم پر اس کی نصرت واجب ہے ۔ میں نے کہا کہ ذمہ تو تمہارے تھا مگر یہ تبرع ہے ہمارا ۔ ہم بتلاتے ہیں کہ ترکی سلطنت کو اسلامی سلطنت نہیں مگر دوسری غیر مسلم سلطنتیں تو اس کا مقابلہ اسلامی سلطنت سمجھ کر کرتی ہیں اس لئے مسلمانوں پر اس کی نصرت واجب ہے ۔ یہ سن کر ان مولوی صاحب پر ایک وجد کی سی کیفیت ہو گئی اور مسرت کے جوش میں مجھ کو دو روپیہ ہدیہ دیے ۔ میں نے لے لئے اس لئے کہ میں سمجھا کہ ان کو تو کوئی دھوکہ نہیں ان کو تو میری حقیقت معلوم ہے ۔ اور یہ بھی سمجھا کہ میں نے دماغ سے کام لیا اور یہ حق تعالی کی مشین ہے اس کی قوت کے واسطے یہ عطاء ہے کیوں چھوڑا جائے ۔۔ اس قسم کے واقعات اس زمانہ میں بکثرت پیش آئے ۔ حق تعالی جواب دل میں ڈال دیتے تھے ۔ ورنہ انسان کا کیا وجود اور کیاہستی سب ان کا فضل و کرم ہے ۔ 3جمادی الثانی 1351ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہارم شنبہ (134) علاج صرف معصیت کا ہوتا ہے فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ تہجد قضا ہو جاتی ہے جس سے سخت تکلیف