ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ہیں یہ سب سینوں میں سے بنتے ہیں آپ نے شیعوں میں سے کوئی فرقہ باطلہ بنتے نہ دیکھا ہو گا انہوں نے اس شیعی کو جواب دیا کہ بنتے دیکھنا تو کیا معنے سنا بھی نہیں یہ تو واقعہ ہے جو بالکل صحیح ہے جس کو آپ نے بیان کیا مگر اس کی وجہ جناب کو غالبا معلوم نہیں وہ مجھ کو معلوم ہے اور وہ یہ ہے کہ یہ تو آپ کو تسلیم ہو گا کہ شیطان اپنا وقت بے کار نہیں کھوتا پھرتا جو اس کا فرض منصبی ہے شب و روز اس کی انجام دہی میں مصروف رہتا ہے ۔ شیعی نے کہا کہ یہ تو مسلم ہے انہوں نے کہا کہ تو اب سنے کہ شیطان شیعوں کو تو انتہائے مرکز گمراہی پر پہنچا چکا ہے اور اس سے آگے کوئی درجہ گمراہی کا رہا ہی نہیں اس لئے ان کو اور کہاں لے جائے ۔ باقی سینوں کو حق پر سمجھتا ہے اس لئے رات دن ان کے پیچھے پڑا رہتا ہے اس کو بہکا دیا اس کو بہکا دیا وہ شیعی بے چارا مبہوت رہ گیا کوئی جواب نہ بن پڑا ۔ (104) شیخ الاسلام حضرت مولانا محمودالحسن صاحبؒ کے بے نفسی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جو اپنے حضرات کی شان اور ان کی حق پرستی اور بے نفسی دیکھی ایسا کسی کو بھی نہ دیکھا ۔ حضرت مولانا محمود حسن صاحب رحمتہ اللہ علیہ جس وقت مالٹا سے دیوبند تشریف لائے تو میں بھی حضرت سے بغرض زیارت دیوبند حاضر ہوا حضرت نے بڑا ہی شفقت کا برتاؤ فرمایا وہ باتیں اس وقت یاد آتی ہیں اور ان حضرات کو نظریں ڈھونڈتی ہیں ۔ اسی وقت جب کہ میں دیوبند ہی تھا ایک صاحب نے حضرت سے عرض کیا کہ اس وقت اشرف علی یہاں موجود ہے ۔ حضرت اپنی زبان سے کچھ فرما دیں تاکہ مسائل حاضرہ میں یہ اختلاف کی صورت ختم ہو جائے ۔ حضرت نے جواب میں فرمایا کہ وہ میرا لحاظ کرتا ہے وہ میرے سامنے کچھ نہ بولے گا ۔ میرے کہنے سے اس کو تنگی اور تکلیف ہو گی اور کہنے سننے اور گفتگو سے رائے نہیں بدلا کرتی ۔ رائے واقعات سے بدلا کرتی ہے جب وہ واقعات سمجھ لیں گے تو خود ہی رجوع کر لیں گے کیا ٹھکانا ہے حضرت کی اس شفقت کا اور شان تحقیق کا ۔ کہاں ہیں حضرت کے نقش قدم پر چلنے والے اور محبت کا دعوی کرنے والے وہ حضرت کی شان ملاحظہ فرمائیں اور اپنے گریبانوں میں منہ ڈال کر دیکھیں ۔ ایک مرتبہ کچھ لوگ حضرت ہی کی بیٹھک میں بیٹھے ہوئے مجھ کو برا بھلا کہہ رہے تھے ۔ حضرت کے کان میں وہ الفاظ پڑ گئے ۔ حضرت نے سب کو ڈانٹا اور فرمایا کہ تم ایسے شخص کی شان میں یہ الفاظ کہہ رہے ہو جس کو میں اپنا بڑا سمجھتا ہوں ۔ یہ الفاظ