ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
پیشہ اختیار کر لیتے ہیں ۔ 26 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز جعمہ (487) نماز کا ایک ضروری مسئلہ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایک شخص مسجد میں پہنچا اس کو یہ خیال ہوا کہ اذان اور جماعت ہو چکی اس خیال سے اس نے اپنی نماز پڑھ لی بعد میں معلوم ہوا کہ نہ اذان ہوئی نہ جماعت پھر دوبارہ جو نماز میں شرکت کرے گا تو کیا فرضوں ہی کی نیت کرے گا ۔ فرمایا کہ ایک سوال اس میں اور اضافہ کر لیا جائے کہ کن کن اوقات میں شرکت کر لے اور کن میں نہیں تاکہ سوال اور جواب دونوں مکمل ہو جائیں ۔ پھر فرمایا کہ عصر و مغرب و فجر میں تو شرکت نہیں کر سکتا اور عشاء اور ظہر میں شرکت کر سکتا ہے ۔ اب تمہارے سوال کا جواب دیتا ہوں کہ اس میں نیت نفلوں کی ہو گی اور فرض ادا ہو چکے دوبارہ فرض نہ ہونگے اور یہ شخص فرض کی امامت بھی نہیں کر سکتا ۔ عرض کیا کہ ایک شخص یہ کہتا ہے کہ پہلے جو فرض پڑھے ہیں وہ نفلیں ہو گئیں ۔ اب دوبارہ جو پڑھے گا وہ فرض ہونگے ۔ فرمایا کہ یہ اس نے غلط بیان کیا اس کی بالکل ایسی مثال ہو گی کہ ایک شخص نے سرکاری خزانہ میں مال گزاری کا روپیہ داخل کیا اور اس کے بعد حاکم خزانہ کے پاس ڈالی لے کر گیا اب کہتا ہے کہ جو رقم میں نے پہلے داخل کی ہے اس کو تو ڈالی سمجھو اور اس کو مالگزاری سو یہ کہنا محض لغو ہو گا ۔ ایسی ہی اس کی مثال ہے کہ فرض جو پڑھ چکا ان کو نفل بتلانا اور نفل کو فرض بتلایا ۔ (یہ مثال مسائل کی رعایت سے دیکھی ورنہ اس کی حاجت نہیں ) (488) امر بالمعروف کی شرائط ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہر شخص کا کام نصیحت کرنے کا نہیں اس کے بھی شرائط ہیں بدوں ان شرائط کے نصیحت کرنا ایسا ہے جیسے بدوں وضو کے نماز پڑھنا ۔ ایک شخص یہاں پر مقیم ہے انہوں نے دوسرے شخص کو ایک نصیحت کی اور یہاں کے قواعد میں مصالح تربیت کی بناء پر یہ بھی داخل ہے کہ ایک دوسرے کو کچھ نہ کہے ۔ میں خود ہی ہر بات کا انتظام رکھتا ہوں ۔ کیونکہ ایک طالب کے دوسرے طالب کو کچھ کہنے میں عوارض کی وجہ سے بڑی خرابیاں بڑے