ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
اور کتاب طبیب سے مستغنی نہیں کر سکتی ۔ ایسے ہی یہاں سمجھ لیا جاوے ۔ (4) عبث اور فضول سوال سے برہمی ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ بہت کچھ کام ہو گیا اب تو کام کو گھٹا رہا ہوں ۔ صرف ایک چیز کا انتظار ہے اور اب اس کا وقت قریب ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کس چیز کا انتظار ہے فرمایا کہ جب ویسے نہیں سمجھے تو کیوں پیچھے پڑے کوئی تحقیق کرنا فرض نہیں واجب نہیں کام کی بات کی تحقیق کیا کرتے ہیں اس عبث سوال سے شبہ ہوتا ہے کہ قلب میں چور ہے عبث اور فضول کی طرف متوجہ ہے ۔ یہ باتیں خیال رکھنے کی ہیں اور ہر بات بتلانے کی بھی نہیں ہوا کرتی ۔ سمجھنے والے سمجھ جاتے ہیں ۔ اب بیٹھا ہوا کون کھرل کیا کرے (5) ایک عزیزہ کو مکتوب تعزیت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ قرابت داروں میں ایک میت ہو گئی گھر والوں نے مشورہ دیا کہ تم بھی تعزیت کا خط لکھ دینا ۔ میں نے وعدہ کر لیا مگر جن کو خط لکھنا تھا وہ ایک بی بی ہیں مجھ کو حجاب معلوم ہوا کہ ایک عورت کو خطاب کروں گو دینی تعلق کی بناء پر ماں اور بہن ہیں اور عمر کے اعتبار سے بھی معمر ہیں ۔ میں گھر گیا انہوں نے کہا کہ جب خط لکھو ہماری طرف سے بھی لکھ دینا بس اس سے میرے ذہن میں ایک عنوان آ گیا کہ وہ خط گھر والوں ہی کی طرف سے لکھ دیا گو مضامین میرے ہی ہیں اس طرح وہ دونوں کی طرف سے ہو گیا ۔ (6) کام میں لگنے کی تاکید ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو آنے والوں سے یہ چاہتا ہوں کہ جس کام کےلئے آئے ہو اس میں لگو اور یہاں پر رہتے ہوئے نہ کسی سے دوستی کرو نہ دشمنی بالکل اس کے مصداق ہو کر رہو بہشت آنجا کہ آزارے نباشد کسے رابا کسے کارے نباشد اکثر مشائخ کے یہاں یہ حالت ہے کہ چہار طرف پروانے جمع ہیں بیچ میں شیخ صاحب شمع کی طرح جلوہ افروز ہیں کوئی ہاتھ چوم رہا ہے کوئی تک رہا ہے کوئی دوزانوں گردن جھکائے سامنے