ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
کا راستہ معلوم ہو جائے ۔ فرمایا کہ اگر بدوں مرید ہوئے ہی یہ مقصود حاصل ہو جائے تو پھر مرید ہونے پر تو مصر نہ ہو گے ۔ عرض کیا کہ مرید ہونا تو ضرور ہے ۔ فرمایا کہ تمہارا یہی خیال مجھے معلوم کرنا تھا سو معلوم ہو گیا اچھا چلو یہاں سے میں مرید نہ کروں گا ۔ اس بارے میں لوگوں کے عقائد بہت ہی خراب ہیں ۔ مرید ہونے کو فرض و واجب سمجھتے ہیں اور جو اصل چیز ہے یعنی تعلیم اس کا نام و نشان بھی نہیں ۔ یہ سب دکاندار پیروں کی بدولت خرابیاں پیدا ہوئیں ۔ اب وطن واپس جا کر خط و کتابت سے معاملہ طے کرنا ۔ یہاں پر رہتے ہوئے خاموش مجلس میں بیٹھے رہنا ۔ عرض کیا بہت اچھا (301) ایک صاحب کی بد فہمی پر مواخذہ ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ جس طرح تم آتے ہو ایسا جانا تو بت پرستوں کے یہاں ہوتا ہے کہ بت کو تو کچھ بھی خبر نہیں ہوتی اور بت پرست اپنا حساب لگا لیتا ہے تو ایسے آنے سے کیا نفع اچھا اگر نفع نہ ہوا تو کیا آپ ٹھہریں گے ۔ عرض کیا کہ جی ۔ فرمایا کہ جب مقصود حاصل نہ ہوا اور نفع نہ ہوا تو ٹھہرنے سے مطلب ۔ تم بہت ہی بد فہم معلوم ہوتے ہو ۔ میری مجلس میں مت بیٹھو تمہاری صورت دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے اور یہ بتلاؤ کہ میں جو کچھ کہہ رہا ہوں وہ وجہ سے کہہ رہا ہوں یا بلاوجہ ۔ کیا آپ کی حرکت سے تکلیف نہیں ہوئی ۔ عرض کیا کہ ہوئی ۔ فرمایا تو کیا تکلیف ہی دینے آئے تھے ۔ تم لوگوں کو کیا ہو گیا ۔ عرض کیا کہ بلا سوچے جواب عرض کر دیا تھا جو صحیح نہ تھا فرمایا کہ یہ اور بھی کی بات ہے کہ ایک مسلمان کو ایسا جواب دیا جس میں دھوکا تھا اتنا کہہ دینا کافی تھا کہ میں فلاں جگہ سے آیا ہوں اور ملنے کو جی چاہ رہا تھا ۔ اس میں ایسا کون سا باریک فلسفہ تھا پھر اوپر سے تاویلیں ۔ پھر سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ بھی توفیق نہ ہوئی کہ معافی چاہنے کے الفاظ کہہ دیتے مگر یہ کیسے کہیں اس میں تو شان گھٹتی ہے آن ٹوٹتی ہے تاویلیں جتنی چاہو کرا لو مگر کام کی ایک بات نہیں ۔ (302) نسبت حقیقی کے حصول کا طریق ایک صاحب نے عرض کیا کہ پیر مرید کو ولی بنا سکتا ہے ۔ فرمایا کہ ولی مقبول کو کہتے ہیں یہ کسی کے قبضہ میں نہیں کہ کوئی کسی کو مقبول بنا سکے ہاں جس کو کیفیت باطنی اور عوام نسبت بھی کہتے ہیں وہ حاصل ہو جاتی ہے مگر وہ نسبت حقیقی کہ بندہ کو خدا کے ساتھ عشق کا سا تعلق