ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
(151) غیر مقلدین کو عامل بالحدیث ہونے کا فقط دعوی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعضے غیر مقلدوں کو حدیث دانی اور عامل بالحدیث ہونے کا دعوی ہی دعوی ہے عمل کے وقت کورے نظر آ رہے ہیں اور حدیث کو سمجھتے ۔ خاک بھی نہیں ایک صاحب میرے پاس آئے ۔ اس وقت ایک غیر مقلد صاحب بھی پاس بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے مجھ سے کہا کہ مجھ کو شہوت کا غلبہ رہتا ہے اور نکاح کی وسعت نہیں کوئی علاج تجویز کر دیجئے میں ابھی بولا بھی نہ تھا کہ وہ غیر مقلد صاحب بولے کہ روزہ رکھا کرو ۔ انہوں نے کہا کہ میں روزہ بھی رکھ چکا ہوں کسی قسم کی کمی نہیں ہوئی ۔ اس پر وہ غیر مقلد صاحب تو خاموش ہو گئے گویا کہ سب ترکی تمام ہو گئی ۔ میں نے کہا کہ تم نے دو چار روزے رکھے ہونگے کہا کہ جی ہاں میں نے کہا کہ کثرت سے رکھو ۔ کثرت سے روزہ رکھنا شہوت کو مغلوب کر دے گا اور یہ خود حدیث میں ہے کہ علیہ بالصوم فرمایا ہے علیہ لزوم کےلئے ہے اور یہ لزوم اعتقادی تو ہے نہیں عملی ہے اور لزوم عملی تکرار و کثرت سے ہوتا ہے اور مشاہدہ بھی ہے کہ رمضان کے اول روزوں میں شہوت بڑھتی ہے کیونکہ رطوبت فضلیہ مقلل شہوت ہے اور حرارت غریزیہ معین شہوت ہے ۔ اول روزوں میں رطوبت فنا ہو کر حرارت بڑھتی ہے اس لئے شہوت بڑھتی ہے ۔ اور آخر روزوں میں بوجہ کثرت جب رطوبت اصلیہ گھٹنے لگتی ہے اس سے شہوت گھٹتی ہے ۔ اس کو سن کر ان غیر مقلد کی آنکھیں کھلیں انہوں نے ساری عمر بھی یہ بات نہ سنی تھی تو بعضے لوگ سمجھتے خاک بھی نہیں پھر دعوی اتنا بڑا کہ ہر عاصی آدمی اپنے کو مجتہد سمجھتا ہے حتی کہ ایک غیر مقلد کی یہ حکایت سنی ہے کہ وہ جب امامت کرتے تو نماز میں کھڑے ہوئے ہلا کرتے ۔ ایک شخص نے سوال کیا کہ نماز میں یہ کیا حرکت تھی کہا کہ حدیث میں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھائی ہم نے تو آج تک کوئی حدیث ایسی نہیں سنی نہ دیکھی ۔ آج کل چونکہ بڑی بڑی حدیثوں کی کتابوں کے ترجمہ اردو میں چھپ گئے ہیں وہ ایک کتاب مترجم اٹھا لائے اس میں امام کے متعلق حدیث تھی کہ من ام منکم فلیخفف یعنی امام کو چاہیے کہ وہ خفیف یعنی ہلکی نماز پڑھائے تاکہ مقتدیوں پر گرانی نہ ہو ۔ آپ نے اس ہلکی بیائے معروف کے لفظ کو ہلکے بیائے مجھول پڑھا اور عمل شروع کر دیا ۔ بس یہ ان کی سمجھ کی حقیقت ہے ۔ (152) ماسٹر لوگوں کی عقل لڑکے لے جاتے ہیں