ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
ہے ۔ خصوصا یہ نو تعلیم یافتہ تو اپنے کو بالکل یہی سمجھتے ہیں کہ ہم بہت بڑے خر دماغ ہیں سو ان کو یہ بتلا دیا جاتا ہے کہ ملانوں میں بھی اسپ دماغ ہیں ۔ (526) عوام سے طریق کی عدم مناسبت کا سبب ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ طریق سے لوگوں کی عدم مناسبت کا سبب اس کی حقیقت سے بے خبری ہے رسوم کا نام ان جاہلوں نے تصوف رکھ لیا ہے ایسی ایسی بے اصل باتیں طریق کے سر تھوپ رکھی ہیں کہ جن کے نہ سر نہ پاؤں نہ کوئی اصل ۔ اکثر چزوں کو ان جاہلو نے ہندو جوگیوں سے لے کر جزو طریق بنا رکھا ہے ۔ اب بحمد اللہ تعالی مدتوں کے بعد مردہ طریق زندہ ہوا ہے قرآن و حدیث سے بخوبی ثابت کر دیا گیا ہے کہ طریق کی حقیقت اعمال ہیں اور مقصود طریق رضاء حق ہے اس سے آگے یا تو بے تعلق چیزیں ہیں یا ان کا درجہ مثل تدابیر طیبہ کے تدابیر کا درجہ ہے یا اگر وہ غیر اختیاری کیفیات ہیں تو یہ مقصود نہیں گو محمود ہیں اور مقصود میں معین بھی ہیں ان تدابیر کو بدعت کہنا اصول سے ناواقفی ہے ۔ ان کو بدعت اس وقت کہا جا سکتا ہے جب کہ طبیب جسمانی کی تدابیر کو بدعت کہا جائے اور یہ تفصیل و تحقیق سب خدا کا فضل ہے اور اپنے بزرگوں کی دعاء کی برکت ہے کہ میرے ہاتھوں اس طریق کی حقیقت کو سہل عنوان سے ظاہر کرا دیا ۔ اور یہ میں فخر کی بناء پر عرض نہیں کر رہا ہوں تحدیث بالنعمۃ کے طور پر ظاہر کر رہا ہوں اب اس کو کوئی چاہے فخر ہی سے تعبیر کرے اس کو اختیار ہے ۔ (527) اصلاح نفس سے پہلے اصلاح خط کی ضرورت ایک خط کو ملاحظہ فرما کر فرمایا کہ بعض کو لکھنا تو آتا نہیں خواہ مخواہ گڑ بڑ کرتے ہیں ایسا برا اور بھدا خط ہے کہ دیکھ کر بھی الجھن ہوتی ہے ایسا ہی ایک اور صاحب کا خط آیا تھا نہایت ہی بد خط تھا اس کو تو شائد ڈاک خانہ والے بھی پڑھ کر پریشان ہوئے ہوں اور پتہ سمجھنے میں تنگی ہوئی ہو اس میں لکھا تھا کہ میں اپنے نفس کی اصلاح چاہتا ہوں میں نے جواب میں لکھ دیا تھا کہ نفس کی اصلاح سے پہلے ضرورت ہے اصلاح خط کی کہ اس کا تعلق دوسرے کی راحت کلفت سے ہے اگر اس میں شبہ ہو تو لفافہ پر جو پتہ لکھا ہے اس کو دیکھ لو ۔ غالب یہی ہے کہ ڈاک خانہ والے بھی پریشان ہوئے ہونگے ۔