ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
اس میں مداخلت کرنا ہرگز جائز نہیں کیونکہ یہ دیا نات محصۃ میں سے ہے جیسے نماز روزہ پس جس طرح اس میں دخیل ہونا گورنمنٹ کو جائز نہیں اس طرح اس میں بھی جائز نہیں ان کی طرف سے ایک بہت بڑے بیرسٹر ہائی کورٹ کے جو جرح میں مشہور و ممتاز شخص ہیں گفتگو کےلئے منتخب ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ مالیات کے متعلق ہے نماز روزہ مالیات سے نہیں میں نے کہا کہ اچھا زکوۃ اور حج تو مالیات سے ہیں کیا اس میں ایسا دخل گوارا ہے اس پر انہوں نے کافی سکوت کے بعد کہا کہ اگر کسی نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور پھر منکر ہو گیا اور بیوی نے عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا اور گواہ پیش کر کے طلاق کو ثابت کر دیا تو کیا یہ دخل جائز نہیں حالانکہ یہ بھی طلاق میں جو کہ دیانات سے ہے گورنمنٹ کا دخل ہے یہی تھا وہ سوال جس کا جواب ذہن میں نہ تھا مگر عین وقت پر اللہ تعالی نے مدد فرمائی سوال کے ساتھ ہی جواب ذہن میں القاء فرما دیا میں نے کہا کہ آپ نے غور نہیں فرمایا ۔ یہاں دو چیزیں ہیں ایک نفس طلاق کہ دیانات محفہ سے ہے اور دوسری چیز اس کا اثر یعنی عورت کو طلاق کے بعد جو آزادی حاصل ہو چکی تھی اب اس کو آزادی نہ ملنے پر اس کا ضرر ہے ۔ گورنمنٹ سے اس ضرر کے دفع میں مدد ملے گی اور وہ معاملہ ہے تو گورنمنٹ سے یہ مدد لینا دیانات میں نہیں بلکہ معاملہ میں دفعہ ضرر ہے اس پر انہوں نے کہا کہ اسی طرح نفس وقف بھی دیانات محفہ ہے مگر متولی کو بد دیانتی اور بد انتظامی کی وجہ سے جو غرباء اور مساکین کا ضرر ہے گورنمنٹ سے اس ضرر کے دفع کےلئے مدد لی جاتی ہے ۔ میں نے کہا کہ آپ نے غور نہیں کیا اس میں مساکین کا ضرر نہیں اس لئے کہ ان کا حق پہلے سے ثابت نہیں محض استحقاق نفع کا ہے تو بد دیانتی سے اس نفع کا عدم ہوا کسی فرد کا ثبوت نہیں ہوا اور وہاں اس عورت کا حق ثابت ہو چکا تو اس صورت میں عورت کا ضرر ہے اور مساکین کا ضرر نہیں عدم النفع ہے اور ضرر اور عدم النفع جدا جدا چیزیں ہیں ۔ اور اس کی ایسی مثال ہے کہ میں آپ کو سو روپیہ کا نوٹ دینا چاہتا ہوں کسی نے منع کر دیا تو اس صورت میں آپ کا ضرر نہیں عدم النفع ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اگر کوئی شخص آپ کے جیب سے سو روپیہ کا نوٹ نکال لے اس کو بے شک ضرر کہیں گے چہار طرف سے سب کی زبان سے حتی کی وفد کے منھ سے بھی نکلا سبحان اللہ اور یہ کہا کہ عدم النفع اور ضرر کا فرق ساری عمر بھی نہ سنا تھا ۔ یہ بھی کہا کہ تمام جگہوں میں علماء سے مسائل میں گفتگو کرتے آ رہے ہیں مگر کہیں یہ لطف نہیں آیا اور