ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
و رجلا سلما لرجل ھل یستوین مثلا یعنی مشرک تو بہت سے خداؤں میں بھنسا ہوا ہے اور موحد صرف ایک خدا کا ماننے والا ہے دونوں کیسے برابر ہو سکتے ہیں ۔ غرض میں پچاس کا اتباع نہیں کر سکتا یہ پچاس جو ہوں گے پچاس خیال کے پچاس طبیعتوں کے ۔ ہاں پچاس کا کام تو کر سکتا ہوں مگر پچاس کا اتباع مشکل ہے اور وہ پچاس میرا تنہا کا اتباع کر سکتے ہیں ۔ مگر میں تو اس پر بھی اپنا اتباع نہیں چاہتا ہوں میرے یہاں تو نہایت آزادی ہے خدمت سے انکار نہیں مگر شرط یہ ہے کہ طریقہ سے ہو ۔۔۔۔۔۔ لوگ چاہتے ہیں کہ بے اصول گڑ بڑ سڑ بڑ جس طرح ہم چاہیں ویسے یہ خدمت کرے سو یہ محال ہے اگر یہ بات پسند ہے تو کہیں اور جاؤ ایسے بھی بہت ہیں جو تمہاری غلامی کریں گے ۔ یہاں پر تو بحمد اللہ ہر کام بات اصول کے تابع ہے اس کو لوگ سختی کہتے ہیں ۔ میں کہتا ہوں کہ سختی ہی سہی جہاں نرمی ہوتی ہو وہاں جاؤ ۔ گھر سے چلتے ہیں اپنی غرض لے کر اور پھر متوقع ہوتے ہیں کہ ملا نے ہماری غلامی کریں یہ سب رسمی پیروں کے بگاڑے ہوئے ہیں یہاں پیری ویری کچھ نہیں یہاں تو طالب علمی ہے اگر ہزار دفعہ خوشی پڑے آؤ اور اتباع کرو اور جوتیاں کھاؤ ورنہ اپنے گھر بیٹھو بلانے کون گیا تھا بلا وجہ بیٹھے بٹھائے آ کر ستاتے ہیں ۔ ان بد فہموں نے پریشان کر دیا خدا معلوم دنیا سے عقل اور فہم رخصت ہی ہو گئے ۔ ساری دنیا کوڑ مغزوں سے بھر گئی سیدھی اور صاف بات کہتے ہوئے موت آتی ہے دم نکلتا ہے زبان کٹتی ہے سارا آوا کا آوا ہی خراب ہو گیا ۔ اب کہاں تک ان حرکات پر صبر کروں ۔ آخر کوئی حد بھی ہے جو آتا ہے باون ہی گز کا آتا ہے ان حرکات کی بدولت اپنا تو کیا کام کرتے مجھ کو بھی میرے کام سے رکھا ۔ پھر ان نووارد صاحب سے فرمایا جاؤ اٹھو سامنے کسی کے سینگ مار دیا کسی کا کھیت کھا لیا نہ کوئی کہنے والا نہ سننے والا مگر یہاں ایسے سانڈوں کے علاج کےلئے بہت کچھ سامان ہے سر تک نہیں ہلا سکتے ۔ لونڈوں کا کھیل بنا رکھا ہے ۔ میں اکثر کہا کرتا ہوں کہ جہاں کسی نے ہاتھ میں تسبیح لے لی بس اس کو بے حس اور بت سمجھتے ہیں کہ اس کو کچھ خبر نہیں ہوتی خواہ ہاتھ جوڑ کر سجدہ کر لو اور چاہے جوتے رسید کرو فانی فی اللہ ہیں ان کو کیا خبر ان کو کسی چیز کا احساس نہیں رہتا بس یہ اعتقاد ہے پھر فرمایا کہ ان بے چاروں کا بھی قصور نہیں روک ٹوک کہیں ہے ہی نہیں آج ساری عمر میں پہلی بار یہ باتیں ان کے کانوں میں پڑی ہونگی اور یہ