حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
فضائل و شیم پر مشتمل یہ روایت نقل کرکے جہاں عشاقِ حبیب ﷺ کے دلوں کو منور کرنے کے لیے ایک شمعدان مہیا کیا ہے۔ وہاں ان کے علم میں بھی اضافہ کیا ہے ، حضور رسالت مآب ﷺ کی یہ ۱۶ صفات خَلْقِی تھی یعنی جو آپﷺ کی فطرت میں تھیں ، ان سے انسانیت کو اعلان نبوت سے پہلے بھی فائدہ ہو رہا تھا، اس پر متزادیہ کہ یہ بیان امیر المومنین حضرت عَلیُّ المرُتضیٰ علیہ الرضوان کا ہے جو اس وقت سے حضورﷺ کے خادم ہیں ، جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین میں سے حضرت زید رضی اللہ عنہ اورحضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاکے سواکوئی بھی خادم نہیں بنا تھا، بعثت سے پہلے انہوں نے حضور ﷺ کو جتنا قریب سے دیکھا بہت کم لوگوں کے حصّہ میں آیا ، انہیں آپﷺ کے عہدِ شباب کے جملہ اقوالِ زرّیں یاد تھے۔ جو آپﷺ کبھی قومی پنچائتوں میں ، کبھی نجی مجالس میں اور کبھی خاص حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مخاطب ہو کر فرمایا کرتے تھے۔ مذکورہ ۱۶ نکات پر مکمل ایک نہیں کئی کتابیں تصنیف کی جاسکتی ہیں کہ جو آپﷺ نے فرمایا، آپﷺ کی عملی زندگی اسی کے مطابق تھی، اس میں ذرا بھی مبالغہ نہیں ہے اس لیے کہ نبیوں کی تربیت وتادیب ، تعلیم وتفہیم امتیازی شان سے ہوتی ہے ،سیدنا محمدکریمﷺ ایسے شہر میں جلوہ افروز ہوئے جہاں سے تعلیم وتہذیب کے تمام ذرائع مفقود کردیے گئے تھے۔ یہاں نہ کوئی علمی مشغلہ تھانہ کوئی مدرسہ ومکتب نہ علماء اورنہ علمی مجلسیں ،والد گرامی کاسایہ پیدائش سے پہلے اٹھ چکا تھا،یہاں رہتے ہوئے معمولی لکھناپڑھنا سیکھاجاسکتاتھا لیکن حضرت محمدﷺ نے وہ بھی نہ سیکھا، محض اُمّی رہے۔ان حالات میں مکمل چالیس سال تک آپﷺ کی جوتربیت ہوئی اوراس کے ثمرات دیکھے گئے تو دنیا حیرت میں رہ گئی ، آپ ﷺ نے ساری دنیا کوعلم و حکمت ،اخلاق وآدا ب اور تہذیب وتادیب کا جومعیار کرۂ ارض کے باسیوں کوپیش کیا اس سے معلوم ہوا کسی نے سچ ہی کہاہے وہ شمع اجالا جس نے کیاچالیس برس تک غاروں میں اِ ک روز جھلکنے والی تھی سب دُنیا کے درباروں میںفطری خصائل (مِلّتِ ابراہیمی ؑکے اُمورِ زینت) پر وقار اور خوبصورت زندگی گزارنے اورستر کو چھپانے کے لیے کامل لباس کااستعمال تمام انبیاء علیہم السلام کی مشترکہ سنت ہے اسی طرح کچھ امور زینت ایسے ہیں جن کو حضور سید کائناتﷺ نے امور فطرت قرار دیا ہے۔ ملا علی قاریؒ لکھتے ہیں کہ فطری امور کا مطلب یہ ہے کہ تمام انبیاء علیہم السّلام کے یہ مشترکہ اعمال ہیں ، کوئی نبی ایسا نہیں تھا جو یہ کام