حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
عرب کے دانشوروں میں اعلان: حضرت قس بن ساعدہ عرب کے معروف دانشور اور نجران کے عیسائی راہنماتھے ان کا کلام، فصاحت وبلاغت سے معمور تھا، آپﷺ کے اعلانِ نبوت سے پہلے فوت ہوگئے تھے، جب وہ مکہ میں آتے تو اس شہر ذی وقار کے باسی ان کے اشعار سننے کے لیے جمع ہو جاتے، ادبی مجلسیں جمتیں اور داد ودہش دی جاتی، شعراء مکہ ان سے اپنے شعروں کی اصلاح کروا کر شرف تلمذ حاصل کرتے تھے۔ حضرت نبی مکرمﷺاور وہ ایک جگہ جمع ہوئے تھے ان کے قبیلے کا ایک وفد نبی رحمتﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپﷺ نے اس وفد سے پوچھا: قس بن ساعدہ کیسے ہیں ؟ لوگوں نے بتایا وہ (آپﷺ کے اعلانِ نبوت سے پہلے) فوت ہوگئے تھے، آپﷺ نے فرمایا: مجھے وہ وقت یاد ہے، جب میں بازار میں تھا تو اس نے بہت اچھا خطبہ دیا تھا، پھر آپﷺ نے اس کے چند جملے نقل بھی فرمائے، کسی نے پوچھا: آپﷺ ان کو کیسا سمجھتے ہیں ؟ آپﷺنے فرمایا: انہوں نے (خطبے میں ) میری نبوت کی تصدیق کی تھی اس لیے ان کو روز قیامت ایک امت کی صورت میں اٹھایا جائے گا۔ (سمط النجوم: ۱/ ۱۲۱،سبل الہدیٰ ۱/۲۵۵) خطیب عرب قس بن ساعدہ نے بازارِ عکاظ میں جو خطبہ دیا گیا اسے آج کی پریس کانفرنس سے تعبیر کیاجائے تو بجا ہے کہ اس زمانے کا میڈیا یہی شعراء تھے جس بات کو موضوع بناتے وہ گھر گھر پہنچ جاتی ،اس خطبہ کے چند فقرے یہ ہیں ۔ جن میں نبی علیہ السلام کی آمد کی بشارت ہے:نَبیًّا قد حَانَ حِیْنُہٗ وَاظَلّکُمْ اَوَانُہٗ فطُوْبٰی لِمَنْ اٰمَنَ بہٖ فَہَدَاہُ و وَیْلٌ لِّمَنْ خَالَفہٗ وَعصَاہٗ۔ (عیون الاثر: ۱/ ۸۵، الاصابہ: ۵/ ۴۱۲، اللالی المصنوعۃ: ص ۲۸) ایک پیغمبر کا زمانہ قریب آگیا ہے، سو اس کو مبارک ہے جو اس پر ایمان لائے گا اور وہ نبی اس کو ہدایت کرے گا اور تباہی ہے اس کے لیے ہے جو اس کی مخالفت اور نافرمانی کرے گا۔یہ یہ مجمع جس میں آمدمصطفیﷺ کا اعلان ہوا، عقلاء عرب کا تھا، بازار عکاظ کے اس ادبی میلے میں فصحاء حجاز ، شرفاء مدینہ ، حکام شہراور شعراء وخطباء طائف بھی خیمہ زن ہوتے تھے، ان کو خبر دی گئی کہ حضورﷺ آنے والے ہیں ۔سردار مکہ نضر بن حارث کا اقرار: جب وحی کا نزول شروع ہوگیا، سعید روحیں سیدنا محمدﷺ کی آواز پر لبیک کہنے لگیں ، قرآنِ کریم نے دلوں میں جگہ بنانا شروع کر دی تو کلام کی اثر آفرینی اور اخلاق رسولﷺ کی کشش سے مبہوت ہو کر مکہ کا ایک حکیم وذی شعور سردار لوگوں میں کھڑا ہو کر ایک خطبہ دے رہا تھا، پہلے اس نے حضورﷺ کے قبل از اسلام حالات بیان کیے آپﷺ کے