حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
اس کے بعد حضرت ورقہ بن نوفل نے خطبہ اور ایجاب کیا نکاح کے وقت آپﷺ کی عمر مبارک ۲۵ اور ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر چالیس سال تھی، مہر ساڑھے بارہ اوقیہ چاندی یعنی پانچ سو درھم مقرر ہوا (الزرقانی: ۱/۳۷۷) حضور نبی کریم ﷺ کا یہ پہلا اور سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا یہ تیسرا نکاح تھا۔ جب یہ مبارک اور تاریخی نکاح ہوگیا تو مجلس میں موجود ہر شخص غیرمعمولی خوشی محسوس کررہاتھا ، حاضرین محفل کے فرحت انگیز تاثرات تاریخ کی کتابوں میں محفوظ نہیں ہیں لیکن اس موقعہ پر قریش کی رجز پڑھنے والی بچیوں نے جو مترنم کلام پیش کیا وہ امام بیہقی ؒ نے صحیح اسناد کے ساتھ لکھا ہے، تقریب نکاح میں کم عمر بچیاں آئیں او ر کہنے لگیں ! لَاتَزْ ھَدِیْ خُدَیج فی مُحمّدٍ جِلدٌ یُضیْیُٔ کَا ضَاء الفَرْقَدِ ترجمہ:اے خدیجہ رضی اللہ عنہا ! محمدﷺ کے معاملے میں بے رغبتی نہ کرنا (وہ ایسے خوبصورت وماہ روہیں )ان کی جلد(اس طرح) روشن ہے جیسے فرقد ستارہ روشن ہے۔ (یایہ ترجمہ ہے کہ جلد)اس طرح روشنی پھیلاتی ہے جیسے فرقد روشنی پھیلاتاہے(دلائل النبوۃ :۱/۸۵)حضرت عمارؓ اور ان کاخاندان اہل اسلام جب کبھی حضورﷺ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی شادی ، اس کے اسباب اور اس کے ذرائع پر بحث کرتے اور وہاں اگر حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ موجود ہوتے تو فرماتے ہیں : میں اس مبارک جوڑ کا عینی گواہ ہوں ۔(مجھ سے زیادہ اس معاملے میں کون اظہار خیال کرسکتاہے) میں حضرت محمدﷺ کا ہم عمر تھا اور دوست بھی(عام دوست بھی نہیں بلکہ) مجھے حضورﷺ بہت پسند کرتے تھے۔ ایک دن میں ان کے ساتھ نکلا، ہم دونوں چلتے چلتے مقام حُذُورَہ( بازار) میں پہنچے ،ہمارا گزر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بہن کے پاس سے ہوا جو چمڑے کے بچھونے پہ بیٹھی ہوئی تھی جسے وہ فروخت کررہی تھی، اس نے مجھے آوازدی اور میں نے پلٹ کر اس کی طرف دیکھا اور ان کے پاس گیا(ادھر حضوراکرم ﷺ میرے انتظار میں رکے رہے) مجھے وہ خاتون کہنے لگیں : تمہارے اس دوست کو میری بہن حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کرنے کی حاجت نہیں ہے؟ حضرت عمار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں حضرت محمدﷺ کے پاس آیا اور ان سے اس خاتون کی بات کہی، حضوراقدسﷺ نے فرمایا : کیوں نہیں ؟ حضرت عمار رضی اللہ عنہ اس خاتون کے پاس گئے اور انہیں نبی مکرم علیہ السلام کی مرضی سے آگاہ کیا۔ (کیونکہ یہ سلسلہ جنبانی حضرت نفیسہ رضی اللہ عنہاکے توسط