حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
پہلے بھی آپﷺ کے محافظ و جان نثار تھے اس کی وجہ صرف اور صرف آپﷺ کا وہ چالیس سالہ سنہری دورِ حیات ہے، جس نے ان کے دل خرید لیے تھے۔ حضرت حمزہ رضی اللہ بن عبدالمطلب کو معلوم ہوا کہ مکہ کے سردار ابو جہل نے آپﷺ کی توہین کی ہے تو حمزہ رضی اللہ عنہ فوراً خانہ کعبہ پہنچے اور ابو جہل کو کمان مار کر زخمی کر دیا جسے (بہت لوگوں نے دیکھا) لوگوں نے کہا: حمزہ! شاید تم نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ فرمایا: جب حضرت محمدﷺ کا حسنِ کردار ہمارے سامنے ہے تو ہم کس طرح ان کو چھوڑ سکتے ہیں ، میں ابھی تمہارے سامنے کہتا ہوں کے حضرت محمد ﷺاللہ کے رسولﷺ ہیں تم سچے ہو تو مجھے روک کے دکھائو! (سیرۃ ابن اسحاق: ۱/ ۱۵۱) واقعہ اگرچہ بعد از نبوت کا ہے لیکن جو الفاظ آپﷺ کے حسن اخلاق اور اعلیٰ شخصیت سے متعلق ہیں وہ اس چالیس سالہ رفاقت کی ایک گواہی ہے جو حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ نے خانہ کعبہ کے قریب عوام و خواص کے مجمع میں دی۔جناب ابو طالب حضرت محمدﷺکے چچا تھے، حضرت عباس رضی اللہ عنہ بھی چچا تھے، محمد کے لڑکپن اور آپﷺ کے عہد شباب تک کے ۳۰ سالوں پہ محیط عرصہ میں بے شمار واقعات ایسے ہیں کہ یہ بزرگ حضرت محمدﷺ کو اپنی جانوں ، اولاد اور اپنے اموال سے بھی زیادہ عزیز رکھتے تھے عمر کا یہ حصہ ایسا ہے کہ جب کسی نوجوان کے کمالات منظر عام پہ آتے ہیں ، تو سب سے پہلے اعزہ و اقرباء حسد کا شکار ہو جاتے ہیں ، داد و دھش تو دور کی بات ہے، وہ اس نوخیزکی راہوں میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں کہ یہ چل نہ سکے، اس کے پر کاٹتے ہیں کہ پرواز نہ کرسکے۔ لیکن یہاں ایسا نہیں ہوا، سیدنا محمد کریمﷺ نے ان کے دلوں میں وہ جگہ پیدا کرلی تھی جو حقیقی اولاد کرتی ہے، یہ سب کچھ آپﷺ کی شرافت، سچائی اور امانت داری جیسی انسانی صفات کی بنیاد پر وجود میں آیا خونی رشتوں سے اپنی محبت کا عرق کشید کرنا کسی نے سیکھنا ہو تو وہ حضرت محمدﷺ کے ان ایام میں غور کرے جو ظہور اسلام سے پہلے آپﷺ نے اپنے عزیزوں میں گزارے کہ ہر بڑا، چھوٹا، بزرگ وجواں ،مرد و عورت آپ کی ذات پر قربان تھا اور فخر کرتا تھا کہ محمدﷺ ہمارے خاندان سے ہیں ۔اقرباء کی غم خواری اورحسنِ تدبیر: قارئین غور کریں ، جس شخص کو یتیمی آنکھ کھولتے ہی مل گئی، ماں ابھی اس کی طفلانہ ادائوں سے دل بہلاتے بہلاتے سو گئی ہو، دادا جی کا سہارا چند دنوں کے بعد ہی جدا ہوگیا ہو اور وہ سب کے دلوں کو جیت لے، یہ اس کے ذاتی کمالات نہیں تو اور کیا ہیں ؟