حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
باب 5: نکاح ،نجی مصروفیات سیدنا محمد کریمﷺ نے اچھے رشتہ دار کے طور پر ایک کامیاب شوہر، اطاعت گذار بیٹے اور بے مثال باپ کی صورت میں اچھے نمونے لوگوں کے لیے چھوڑے۔ آپﷺ نے گیارہ نکاح فرمائے اور نو گھر بیک وقت آباد فرمائے۔ سب سے پہلی شادی اعلان نبوت سے پہلے کی، اسی سے آپﷺکی نسل کا سلسلہ آج تک باقی ہے۔ اس نکاح کے پس منظر میں نزول وحی سے قبل آپﷺ کے پاکیزہ خیالات، گھر آبادی کے لیے ترجیحات کا تعین، تربیت اولاد اور مکمل ازدواجی زندگی کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے، اس باب میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاکا تذکرہ قدرے تفصیل سے لکھنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ اس میں نبی اکرمﷺ کے ان قلبی احساسات تک رسائی ہو جائے، جو ایک نوجوان مسلمان میں ہونے چاہئیں اور یہ کہ میاں بیوی کا یہ تعلق صرف ان کی خانگی زندگی تک محدود نہ ہونا چاہیے، بلکہ اس سے ملک و ملت کو بھی فائدہ پہنچنا چاہیے، حضورﷺ کی گھریلومصروفیات ،بیوی کے حقوق ،بچوں کے کی تربیت اورنان ونفقہ سے آگے بڑھتی ہوئی تھی، یہاں بیوائوں ،یتیموں اورضرورتمندوں کے کام بھی پورے کیے جاتے تھے،حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے مل کرآپﷺ نے خدمات کادائرہ وسیع کردیاتھا۔ (اس باب میں بھی عورتوں اور مردوں کے لیے یکساں اسباق موجود ہیں ۔)اُم المؤمنین حضرت خدیجۃُ الکبریٰ ؓ اُمّ ہند خدیجہ رضی اللہ عنہا بنت خویلد بن اسد نبی کریمﷺ کے حبالۂ زوجیت میں آنے سے پیشتر اپنی بیوگی کے ایامِ خلوت گزینی میں گزار رہی تھیں ۔ وہ اپنا کچھ وقت خانہ کعبہ میں گزارتیں اور اپنی عفت و پاک دامنی کی وجہ سے اَلطّاہِرۃ لقب سے معروف تھیں ۔ (السیرۃ الحلبیۃ باب خدیجہ رضی اللہ عنہا) یہ آپ کی پہلی زوجہ مطہرہ ہیں ،انہوں نے ایسی وفا شعاری اور الفت ومحبت سے بھرپور زندگی گزاری کہ ان کو آپﷺ نے زندگی بھر یاد رکھا،حضورﷺ کی شخصیت سے بہت متاثر تھی انہیں یقین تھا کہ ان کے چچا زاد حضرت ورقہ بن نوفل جس آخری نبی کاذکرکرتے ہیں وہ ان کے شوہر ہی ہوں گے ایک دن تو شادی سے پہلے آپﷺ کو انہوں نے نبوت کی بشارت دی اور عرض کی: آپﷺ مجھے اس وقت دعائوں میں نہ بھولنا جب آپﷺ پر نبوت کا تاج رکھا جائے گا۔تو آپﷺ نے ان سے وعدہ فرمایا کہ میں تمہیں نہیں بھلائوں گا (السیرۃ الحلبیۃ: ۱/۲۰۳) پندرہ سال کامیاب ازدواجی و