حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
خدا کا حقیقی درد رکھتے ہوں اور محنت کا رخ درست رکھیں ۔ مثلاً: ایک شخص سائنس دانوں کے کمالات، واقعات، حادثات اور ایجادات کا ذکر کر رہا تھا، اس فن سے عدم دلچسپی کے باعث ایک شخص بولا: اس میں سائنس دانوں کا کمال کیا ہوا، جبکہ یہ تو محض چند اتفاقات ہیں جو ان کو پیش آئے، کہیں نائٹروجن مل گئی تو کہیں سوڈیم آ ملی، کسی جگہ آکسیجن نکلی اور کسی جگہ تیل نکل آیا۔ پہلا شخص مسکرا کر بولا: ہاں یہ بھی اتفاق ہے کہ اس قسم کے اتفاقات سائنس دانوں کو ہی پیش آتے ہیں ۔ یہ لطیفہ ان دوستوں کے لیے لکھا گیا ہے جو حضورﷺ کے ذاتی و صفاتی کمالات کو صرف وحی قرار دے کر یہ تصور پیش کرتے ہیں کہ دین پر عمل تو ان ہی چند حضرات و خواتین پر لازم ہے جنہیں نبی ولی یا صحابی ہونے کا شرف حاصل ہو ان کو ہی توفیق ملتی ہے ان کے علاوہ اولادِ آدم اس تکلیف سے مستثنیٰ ہے۔ انہیں کون سمجھائے کہ توفیق (اسباب کا مہیا ہو جانا) ہر اس شخص کو مل جاتا ہے جو حصول مقاصد کے لیے محنت کرے۔ خالق کائنات کا یہ اصول عام ہے: واَنْ لَیْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰیo وَ اِنَّ سَعْیَہٗ سَوْفَ یُرٰیo ثُمَّ یُجْزَاہُ الْجَزَائَ الْاَوْفٰیo (النجم: ۳۹-۴۲) ترجمہ:اور یہ کہ انسان کو اپنی کوشش کے سوا کسی اور چیز کا بدلہ لینے کا حق نہیں پہنچتا اور یہ کہ اس کی کوشش عنقریب دیکھی جائے گی۔ پھر اس کا بدلہ اسے پورا پورا دیا جائے گا۔ اور ایک خاص اصول یہ بھی ہے کہ کسی کو اللہ چاہتے ہیں تو بغیر محنت اور اسباب کے کچھ کمالات دے دیتے ہیں جیسے حضرات انبیا علیہم السلام اور خصوصاً حضرت محمد کریمﷺ۔ البتہ نبوت تو صرف وہبی ہوتی ہے اس کا کسی کی ذاتی محنت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اس کے باوجود نبی علیہ السلام کے وہ افعال مبارکہ بھی لائقِ تقلید ہیں جو نبوت سے پہلے صادر ہوئے (اور بعد از نبوت ان میں جو تبدیلی فرمائی اس کو بھی دیکھا جائے )(۴) غیر مسلموں کے ساتھ اشتراکِ عمل: ایام شباب میں آپﷺ کا یہ دانشمندانہ فیصلہ بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے کہ ظلم کے خلاف آپﷺ نے حلف الفضول والوں کے ساتھ جب آواز اٹھائی تو یہ نہیں دیکھا کہ اس انجمن کے کارکنوں میں بعض غیر صالح بھی ہیں اور صنم پرست بھی، بلکہ اس لیے شمولیت اختیار فرمائی کہ جماعت کے چند نکاتی ایجنڈے اس مشن کی تائید کر رہے تھے، جسے آپﷺ نے فروغ دینا تھا۔ مذہب مخالف کارکنوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ان معاہدات نبویﷺ کا مطالعہ بھی ضروری ہے جو حضور نبی کریمﷺ نے یہودیوں کے ساتھ کیے الحمدللہ اس وقت بھی پوری دنیا کے غیر مسلم ممالک میں بے شمار مسلمان ان نبوی اصولوں پر عمل کر کے کم از کم تین فائدے حاصل کر رہے ہیں :