حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
باب 1: نظریات و عقائد اور فطری پاکیزگی ابتدائی حالات کے بعد آپﷺ کے عہدِ شباب سے متعلق لکھاجاتاہے کہ اللہ نے آپﷺ کی جوانی کن غیرمعمولی اوصاف کے ساتھ لوگوں کے لیے ایک نمونہ بناکرپیش فرمائی ، اس پہلے باب میں آپﷺ کے عقائد وقلبی احساسات کاذکر ہے کہ تبلیغ دین سے پہلے آپﷺ کی قلبی کیفیات کیاتھیں ؟ سب نبیوں کی طرح سیدنا محمّد کریم ﷺ نے بھی اظہار ِ نبوت سے پہلے کا زمانہ ایک مہذب و پاکیزہ انسان کی طرح گزارا، اٹھائیس سالہ دور شباب میں جن خیالات و نظریات کا اظہار فرمایا، ان کے مطابق قوم کو عملی نمونہ بھی دکھایا، قول وفعل کا تضاد جہاں ہر مذہب و ملت میں اچھا نہیں سمجھا جاتا، وہاں گفتار و کردار کی یکسانیت ہر مکتب و مشرب میں انسانیت کی معراج سمجھی جاتی ہے۔ اس باب میں ایسی باتیں جمع ہیں ، جن کے مطالعہ سے معلوم ہو سکے گا کہ دنیا کے کامیاب ترین انسان کی نظریاتی حدود کیا ہوسکتی ہیں ؟ اور کیا فطرتِ انسانی کی عملی تصویر میں ان خیالات کی روشنی سے مدد لی جاتی ہے؟ ان سوالوں کے جوابات آئندہ سطور میں پڑھیے!حضرات انبیاء علیہم السلام پیدائشی نبی تھے قرآن کریم نے یہ وضاحت کردی ہے کہ تمام انبیاء علیہم السلام پیدائشی نبی ہوئے ہیں ، اللہ تعالیٰ کے علم میں ہوتا ہے کہ یہ میرے نبی ہیں ۔ بعض کے متعلق پیدائش یا ان کے ظہور قدسی سے پہلے ہی وقت کے نبی کو بتایا گیا کہ یہ اللہ کے نبی ہیں مثلاً : ٭حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنی ماں حضرت مریم علیہاالسلام کی گود میں کہہ دیا۔ اِنّیْ عَبْدُاللّٰہ اٰتَانِیَ الْکِتَابَ وَجَعَلَنِیْ نَبِیًّا۔ترجمہ: میں اللہ کا بندہ ہوں ، اس نے مجھے کتاب دی اور نبی بنایا(سورہ مریم:۳۰) حضور ﷺ بھی فرمایا کرتے تھے اِنّیْ عَبْدُ اٰللّٰہ میں اللہ کابندہ ہوں ۔(علی الصححین المستَدرَک عَلَی ۳۵۶۶) ٭حضرت زکریا علیہ السلام کو بشارت دی کہ آپ کا بیٹا یحییٰ علیہ السلام نبی ہوگا (دیکھے: آلِ عمران آیت نمبر۳۹) مذکورہ دونوں آیتوں میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو بچپن سے ہی احکامات دینا شروع فرما دیے تھے۔ ٭ حضرت اسحق علیہ السلام کی خوشخبری دیتے ہوئے ان کے والد گرامی حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بتایا گیا کہ جس بیٹے کی بشارت دی جا رہی ہے، وہ نبی اور صالحین میں سے ہوں گے۔ (الصَّافات:۱۱۲)