حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
استاذ العلماء شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد القیوم حقانی مدظلہ العالی مدیر جامعہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ (مْصَنّف کتبِ کثیرہ)و مدیر "ماہنامہ القاسم" نوشہرہ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْم، اما بعد سبحان اللہ، اردو ادب کی خوش نصیبی کہ اس میں سیدنا حضرت محمدﷺ کی حیاتِ طیبہ کے اس عہد پر ایک کتاب وجود میں آگئی، جس کا تعلق اعلانِ نبوت سے پہلے کے تاریخی دور سے ہے، اہلِ علم جانتے ہیں کہ نبی رحمت ﷺ کا بے داغ و روشن عہدِ شباب ہمیشہ قائم رہنے والی نبوّت کے لیے ایک حجّت کی حیثیت رکھتا ہے، لیکن تاریخِ انسانی کے ان اہم ایام پر باقاعدہ خامہ فرسائی کسی نے نہیں کی۔ اس لیے کہ اس وقت جانثار صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین نہ تھے اور عرب معاشرہ میں لکھنے پڑھنے کا رواج نہ تھا، اس کے باوجود 1435 سال کے اس عرصہ میں یہ پہلی باقاعدہ مرتب کتاب آپ کے ہاتھوں میں ہے کہ جس میں حضرت محمدﷺ کی عمر مبارک کے ان خوبصورت لمحاتِ حیات کو نو ابواب میں علمی، ادبی اورتحقیقی انداز میں جمع کردیا گیا ہے۔میں اس کارنامے کو خود نبی اکرم ﷺ کی ان برکات سے تعبیر کرتا ہوں جو ان امتیوں کو ملتی ہیں جو ان کی ذاتِ اقدس سے سچی محبت رکھتے ہیں ، عشقِ رسولﷺ میں حدیث پڑھتے ہیں اور اسی جوہر کی خوشبو میں سیرت ِ رسولﷺ کا مطالعہ کرتے اور دوسروں کو اسی کا درس دیتے ہیں ۔ امید ہے کہ جہاں مولانا محمد اسلم زاہد کی تحقیق و ادب سے ملی جلی تحریریں لاکھوں مسلمانوں کو متاثر کر رہی ہیں ، وہاں ان کی یہ کاوش علمی حلقوں میں اپنا مقام حاصل کرے گی۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مولانا کے علم ، عمر اور خدماتِ اسلام میں برکت دے، قبول فرمائے اور ہر کام میں اپنی مدد خاص نصیب کرے۔ (آمین)