حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
اور نور کی عجیب بلندی تھی کہ پہلے پہل دیکھنے والا اُونچی سمجھتا مگر غور سے معلوم ہوتا کہ نور اور چمک کے باعث بلند معلوم ہوتی ہے۔ بانسا خوبصورتی کے ساتھ اُوپر اٹھا ہوا۔دہنِ مُبَارَک: دہن مبارَک مناسب طور پر کشادہ ، پاکیزگی اور فصاحت کا دیباچہ۔دندانِ مُبَارَک: دندانِ مبارَک باریک آپ دار اور روشن وچمک دار، سامنے کے دانت ایک دوسرے سے کسی قدر چھیدے، مسکراہٹ کے وقت ایسا معلوم ہوتا کہ اولوں کی لٹری سے نازک نقاب ہٹ گیا ۔ گفتگو کے وقت معلوم ہوتا کہ تاروں کی کرنیں دندان مبارک سے پھوٹ پھوٹ کر شوخیاں کر رہی ہیں ۔شاندار چہرۂ انور :چودہویں رات کو چاند، نہیں ، چاند بھی اس سے شرمندہ خدا کی قسم چاند سے بہت پیارا کتابی تھا۔ مگر کسی قدر گولائی لیے ہوئے وجاہت سے بھرا ہوا خاموشی کے وقت ہیبت اور عظمت ٹپکتی دیکھنے والا مرعوب ہوجاتا گفتگو کے وقت موتی برستے پیاری بول چال دل میں جگہ کر لیتی، محبت کا بیج بودیتی ، خیال ہوتا موتیوں کی بارش ہو رہی ہے۔پاکیزہ گردن: پاکیزہ گردن سانچے میں ڈھلی ہوئی ایسی صاف کہ مر مر کی صفائی اس کے سامنے ہیچ، ایسی سپید کہ چاندی کی خوبصورت سفیدی اس سے شرمندہ ،دونوں شانوں کے پیچ میں خاتم ِنبوت یعنی نبوت کی مہر۔خزانۂ معرفت یعنی سینۂ مبارک: خزانۂ معرفت یعنی سینۂ مبارک چوڑا اور بھرا ہوا شکم مبارَک سینہ کے برابر، نہ آگے بڑھا ہوا۔ سینہ مبارک کے بالائی حصہ پر کسی قدر بال تھے۔ باقی سینہ اور شکم بالوں سے صاف، صرف سینہ مبارک سے ناف تک بالوں کی باریک سی ایک دھاری تھی۔شانے : شانے بھاری، پُر گوشت اور ایک دوسرے سے فاصلہ پر۔ کلائی:دراز اور چوڑی جیسے شیر کی بلکہ اس سے بھی قوی اور مضبوط۔ہتھیلیاں : ہتھیلیاں گداز پُر گوشت، چوڑی، ایسی نرم کہ ریشم اور حریر بھی ان کے سامنے مات، ایسی خوشبو کہ عطر شرمندہ ۔اعضاء کے جوڑ: اعضاء کے جوڑ اور ان کی ہڈیاں ، بڑی چوڑی، مضبوط ۔پائے مُبَارَک: پائے مبارَک پُر گوشت، زیبائش کے ساتھ ہموار ایسے صاف کہ پانی کے قطرے ان پہ ٹھہرنے سے لرزاں ،ایسے ستھرے کہ بلور اُن پر سوجان سے قربان جو وقت اور تیزی سے اُٹھتے اور کشادگی ، پھرتی و متانت کے ساتھ رکھے جاتے تھے۔ایڑھی مُبَارَک: ایڑھی مبارک پر گوشت کم۔