حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرکے اظہارِ مایوسی، یا شکایت کے طور پر) یہ نہ کہے کہ میں نے دعا مانگی تھی وہ قبول ہی نہیں ہوئی۔1 ایک حدیث میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے کچھ (عذابِ جہنم سے) آزاد کردہ بندے ہیں، جن میں سے ہر ایک کی دن رات میں ایک دعا (ضرور) قبول ہوتی ہے۔ اور جامع ابومنصور میں (ایک روایت) ہے کہ صحیح دعا حاجی کی ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ (اپنے گھر حج سے) واپس آجائے۔فصلِ نہم :اسمِ اعظم اور دعا کی قبولیت میں اُس کے اثرکا بیان ۱۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا وہ اسمِ اعظم1 جس کے ساتھ جو بھی دعا کی جائے، اللہ تعالیٰ اُس کو قبول کرتے ہیں اور اُس کے ساتھ جوبھی اللہ سے سوال کیاجائے، اللہ تعالیٰ اُس کو پورا کردیتے ہیں، اس آیت کریمہ میں ہے: لَا۔ٓ اِلٰـہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ۔2 (اے اللہ) تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، تو پاک ہے، بے شک میں ہی ظلم کرنے والوں میں سے ہوں۔ ۲۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے: اللہ تعالیٰ کا وہ اسم جس کے ساتھ اللہ سے جو بھی مانگا جائے (ضرور) دیتا ہے اور جو بھی دعا کی جائے، اللہ (ضرور) قبول کرتا ہے، یہ ہے: اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِاَنِّیْ اَشْھَدُ اَنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ لَا اِلٰـہَ اِلَّا اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِیْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ۔3