حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بابِ سوم: ان استغفاروں کا بیان جن سے گناہ اور خطائیں معاف ہوتی ہیں۔ بابِ چہارم: قرآنِ عظیم اور اس کی چند سورتوںاور چند آیتوںکی تلاوت کی فضیلت کا بیان۔ بابِ پنجم: اُن دعائوں کا بیان جو ۔ِبلا تعیینِ وقت رسول اللہﷺ سے صحیح احادیث میں ثابت ہیں۔ خاتمہ: سرورِ کائنات، رسولِ برحق، جن کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو گمراہی سے بچایا اور جن کی بدولت (جہل کی) نابینائی سے (علم و معرفت کی) بینائی عطا فرمائی، چنانچہ آپ نے (حق کا) راستہ پورے طور پر واضح فرمادیا اور کسی کے لیے حجت (کی گنجائش) باقی نہیںچھوڑی، اُن پر درود و سلام کی فضیلت کا بیان۔ اللہ تعالیٰ اُن پر (بے شمار) رحمتیں نازل فرمائیں اور سلام، جب تک (دنیا میں) اُس کا ذکر کرنے والے اُس کے ذکر میں مشغول رہیں اور اس کے ذکر سے غافل (بے خبر اور بے پروا) لوگ غفلت میں پڑے رہیں۔فصلِ اوّل :دعا مانگنے کی فضیلت کا بیان ۱۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:دعا مانگنا بعینہٖ عبادت کرنا ہے۔1 پھر آپ نے (بطور2دلیل) قرآنِ کریم کی یہ آیت تلاوت فرمائی: وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِی۔ْٓ اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِیْ سَیَدْخُلُوْنَ جَھَنَّمَ دٰخِرِیْنَO 3 اور تمہارے رب نے فرمایا ہے: مجھ سے دعا مانگا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروںگا۔ بے شک جو لوگ (ازراہِ تکبر) میری عبادت سے سرتابی کرتے ہیں، وہ ضرور جہنم میں داخل ہوں گے ذلیل و خوار ہوکر۔