حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۲۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص جمعہ کی رات میں سورۂ کہف پڑھ لیتا ہے، اس کے لیے اس کی جگہ اور بیت العتیق (خانہ کعبہ) کے درمیان ایک نور روشنی بخشتا رہتا ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ جس شخص نے سورۂ کہف جس طرح اتری ہے، اسی طرح (صحیح طریق پر) پڑھ لی تو اس کی جگہ اور مکہ کے درمیان وہ ایک (ضیا پاش) نور بنی رہتی ہے اور جو شخص اس کی آخری دس آیتیں پڑھتا رہے گا اور دجال (اس کی زندگی میں) نمودار ہوگیا تو وہ اس شخص پر مسلط نہ ہو سکے گا (یعنی وجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا) ایک روایت میں یہ الفاظ آئے ہیں کہ جو شخص سورۂ کہف کو پڑھتا رہے گا اس کے لیے یہ سورت قیامت کے دن اس کی جگہ سے مکہ تک ایک (ضیا پاش) نور ہو گی اور جو شخص اس کی آخری دس آیتیں ہمیشہ پڑھتا رہے گا پھر ا گر دجال (اس کے زمانہ میں) نکل بھی آئے گا تو اس کو کوئی ضرر نہ پہنچا سکے گا۔2 ۳۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جس شخص نے سورۂ کہف کی اوّل دس آیتیں حفظ کرلیں (اور پا بندی سے پڑھتا رہا) وہ دجال کے فتنہ سے بچا دیا جائے گا۔ اسی حدیث کی ایک روایت میں یہ آیا ہے کہ جس شخص نے اس سورت کی دس آیتیں، دوسری روایت میں ہے کہ آخری دس آیتیں یاد کرلیں (اور ہمیشہ پڑھتا رہا) وہ دجال کے فتنہ سے محوظ رہے گا۔ ایک اور روایت میں ہے کہ جو شخص سورۂ کہف کی اوّل تین آیتیںپڑھتا رہے گا وہ بھی دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔ 3 ۴۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص دجال کو پالے(یعنی اس کے سامنے نکل آئے) اس کو چاہیے کہ وہ سورہ کہف کی ابتدائی دس آیتیں اسکے منہ پر پڑھ دے (ایک روایت میں ہے) اس لیے کہ یہ آیتیں پڑھنے والے کیلئے اسکے فتنہ سے پناہ دینے والی ہیں۔1سورۂ طہٰ، طواسین اور حوامیم کی فضیلت طواسین (جو سورتیں طٰسٓ سے شروع ہوتی ہیں) اور حوامیم (جو حٰمٓ سے شروع ہوتی ہیں) وقتاً فوقتاً پڑھا کرے، اس لیے