حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وَعَوَارِیِّہِ الْمُسْتَوْدَعَۃِ، نُمَتَّعُ بِھَا اِلٰی اَجَلٍ مَّعْدُوْدٍ، وَّیَقْبِضُھَا لِوَقْتٍ مَّعْلُوْمٍ ثُمَّ افْتَرَضَ عَلَیْنَا الشُّکْرَ اِذَا اَعْطٰی وَالصَّبْرَ اِذَا ابْتَلٰی، فَکَانَ ابْنُکَ مِنْ مَّوَاھِبِ اللّٰہِ الْھَنِیَّۃِ وَعَوَارِیِّہِ الْمُسْتَوْدَعَۃِ مَتَّعَکَ بِہٖ فِیْ غِبْطَۃٍ وَّسُرُوْرٍ وَّقَبَضَہٗ مِنْکَ بِاَجْرٍ کَبِیْـرِ ِنالصَّلٰوۃِ وَالرَّحْمَۃِ وَالْھُدٰی اِنِ احْتَسَبْتَ، فَاصْبِرْ۔ وَلَا یُحْبِطْ جَزَعُکَ اَجْرَکَ فَتَنْدَمَ۔ وَاعْلَمْ اَنَّ الْجَزَعَ لَا یَرُدُّ شَیْئًا وَّلَا یَدْفَعُ حُزْنًا وَّمَا ہُوَ نَازِلٌ فَکَانْ قَدْ۔ وَالسَّلَامُ۔1 (شروع) اللہ کے نام کے ساتھ جوبڑا رحم کرنے والا مہربان ہے۔ اللہ کے رسول محمد کی جانب سے معاذ بن جبل کے نام! تم پر سلامتی ہو! میں تمہارے سامنے اللہ کی تعریف کرتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ حمد وثنا کے بعد! اللہ تمہیں اجر عظیم عطا فرمائے اور صبر کی توفیق دے اور ہمیں اور تمہیں شکر ادا کرنا نصیب فرمائے، اس لیے کہ بے شک ہماری جانیں، ہمارا مال ہمارے اہل وعیال اور ہماری اولاد (سب) اللہ بزرگ وبر تر کے خو ش گوار عطیے اور عاریت [استعمال کرنے کی اجازت سے کوئی چیز دینا] کے طور پر سپر د کی ہوئی چیزیں ہیں، جن سے ہمیں ایک معین مد ت تک فائدہ اٹھانے کا مو قعہ دیا جاتا ہے اور مقررہ وقت پر ان کو (واپس) لے لیتا ہے پھر ہم پر فرض عائد کیا ہے کہ جب وہ دے، ہم شکر ادا کریں اور جب وہ آزمائش کرے (اور ان کو واپس لے لے) تو صبر کریں۔ تمہارا بیٹا بھی اللہ کی انہی خوش گوار نعمتوں اور سپر د کی ہوئی عارتیوں میں سے(ایک عاریتی عطیہ) تھا، اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس سے قابل رشک اور لا ئق مسرت (صورت) میں نفع پہنچا یا اور(اب) اجر عظیم، رحمت ومغفرت وہدایت کا عوض دے کرلے لیا، بشر طیکہ تم صبر وشکر کرو۔ لہٰذا تم صبر (وشکر) کرو (دیکھو)! تمہار ارو نا دھو نا تمہارے اجر کو ضائع نہ کردے کہ پھر تمہیں پشیمانی [شرمندگی] اٹھانی پڑے اور یا درکھو کہ رو نا دھونا کچھ نہیں لوٹا کرلا تا اور نہ ہی غم واند وہ [مصیبت] کو دور کرتا ہے اور جو ہونے و الا ہے، وہ تو ہو کر رہے گا۔ سلامتی ہو تم پر۔فرشتوں کی تعزیت ۱۔ یا حسبِ ذیل الفاظ میں تعزیت کرے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ! اِنَّ فِی اللّٰہِ عَزَائً مِّنْ کُلِّ مُصِیْبَۃٍ وَّخَلَفًا مِّنْ کُلِّ فَائِتٍ فَبِاللّٰہِ فَثِقُوْا وَاِیَّاہُ فَارْجُوْ۔ فَاِنَّمَا الْمَحْرُوْمُ مَنْ حُرِمَ الثَّوَابَ۔ وَالسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ۔1 تم (سب) پر سلامتی ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں(نازل) ہوں! بے شک اللہ ہی ہر مصیبت میں صبر دینے والا ہے اور وہی ہر فوت شدہ (ہاتھ سے گئی ہوئی) چیز کا بدل دینے والا ہے، لہٰذا تم (سب) اللہ ہی پربھر وسہ کرو اور اس سے امید رکھو، اس لیے کہ اصلی محروم تو وہ ہے جو اجر وثواب سے محروم رہا اور تم(سب) پر سلامتی ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہوں۔ فائدہ: حدیث شریف میں آیا ہے کہ جب رسول اللہﷺ وفات پا گئے تو فرشتوں نے آپ کے اہل بیت اور صحابہ کی ذیل