حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۳۔ روانگی کے وقت جب (رخصت کرنے کیلئے کچھ دور) انکے ساتھ جائے تو یہ دعا دے: اِنْطَلِقُوْا عَلَی اسْمِ اللّٰہِ، اللّٰھُمَّ اَعِنْھُمْ۔ جائو خدا کے نام پر (کافروں سے جنگ کرو)، اے اللہ تو ان کی مدد فرما۔ فائدہ: حدیث شریف میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ غمازیوں کے لشکر کو روانہ کرتے تو کچھ دور اُن کے ساتھ جاتے اور مذکورہ بالا دعا دیتے۔امیرِ لشکر یا مسافر کے لیے دعائیں ۴۔ امیر لشکر یا کوئی بھی مسافرسفر پر روانہ ہونے کے وقت کہے: اَللّٰھُمَّ بِکَ اَصُوْلُ وَبِکَ اَحُوْلُ وَبِکَ اَسِیْرُ۔1 اے اللہ! میں تیری ہی مدد سے حملہ کروں گا، تیری ہی مدد سے تدبیر کروں گا اور تیری ہی مدد سے سفر کروں گا۔ ۵۔ اگر کسی موقعہ پر دشمن وغیرہ سے (ناگہانی نقصان پہنچنے کا) خوف ہو تو سورۂ لِاِیْلَافِ پڑھے: لِاِیْلَافِ قُرَیْشٍO اِیْلَافِھِمْ رِحْلَۃَ الشِّتَائِ وَالصَّیْفِO فَلْیَعْبُدُوْا رَبَّ ہٰذَا الْبَیْتِO الَّذِیْ اَطْعَمَھُمْ مِّنْ جُوْعٍ وَّاٰمَنَھُمْ مِّنْ خَوْفٍO 2 قریش کو مانوس رکھنے کے لیے، جاڑے اور گرمی کے سفروںسے ان کو مانوس رکھنے کے لیے، پس چاہیے کہ وہ اس گھر (کعبہ) کے رب کی عباد ت کریں، جس نے ان کو بھوک (پیاس) میں کھانے (پینے) کو دیا، اور ڈرو خوف میں امان بخشا۔ فائدہ: حضرت ابوالحسن قزوینی ؒ فرماتے ہیںکہ سورۂ لِاِیْلَافِ قُرَیْشٍ ہر نقصان (و مضرت) سے امان دینے والی ہے۔ آزمودہ عمل ہے۔3مسافر کے لیے سفر میں جانے اور واپس آنے کے وقت پڑھنے کی دعائیں