حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قبول فرمائیں گے۔ ۸۔ یا جواب اذان کے بعد مذکورہ ذیل دعا کرے: اللّٰہُمَّ رَبَّ ہٰذِہِ الدَّعْوَۃِ الصَّادِقَۃِ الْمُسْتَجَابِ لَھَا دَعْوَۃِ الْحَقِّ وَکَلِمَۃِ التَّقْوٰی اَحْیِنَا عَلَیْھَا وَاَمِتْنَا عَلَیْھَا وَابْعَثْنَا عَلَیْھَا وَاجْعَلْنَا مِنْ خِیَارِ اَھْلِھَا اَحْیَائً وَّاَمْوَاتًا۔3 اے اللہ! اے اس سچی اور مقبول دعوتِ حق (اذان) اور کلمۂ تقویٰ (کلمۂ شہادت) کے مالک! تو ہم کو اسی (کلمۂ تقویٰ) پر زندہ رکھیو اور اسی پر ہمیں موت دیجیو اور اسی پر (حشر کے دن) اٹھائیو اور ہمیں زندگی اور موت دونوں حالتوںمیں بہترین اہلِ توحید میں شامل کردے۔ فائدہ: حدیث شریف میں آیا ہے کہ جوشخص کسی مصیبت یا سختی میں گرفتارہو، اسے چاہیے کہ اذان کے وقت کا منتظر رہے اور اذان کا جواب دینے کے بعد مذکورہ بالا دعا پڑھے اور اس کے بعداپنی حاجت اور کشائش [آسانی] کی دعا کرے، اس کی دعا ضرور قبول ہوگی۔1اذان اور اقامت کے درمیان دعا کا بیان ۱۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ اقامت (تکبیر) کے گیارہ2 کلمے ہیں۔ دوسری حدیث میں آیا ہے کہ اقامت اذان ہی کے مانند ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ اقامت میں ترجیح نہیں ہے اور دو مرتبہقَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃُ کا اضافہ ہے۔3 ۱۔ اذان اور اقامت (تکبیر) کے درمیان یہ دعا مانگے: اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ وَالْمُعَافَاتِ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ۔4 اے اللہ! بے شک میں تجھ سے (ہر گناہ اور خطا سے) معافی اور (ہر دکھ بیماری سے) صحت وعافیت اور دنیا و آخرت میں (ہر بلا اور عذاب سے) حفاظت کا سوال کرتا ہوں۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ اذان و اقامت کے درمیان دعا ضرور قبول ہوتی ہے، اس لیے اس وقت ضرور دعا کیا کرو اور اللہ سے دنیا و آخرت کی عافیت مانگا کرو۔5