حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۲۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے جس شخص کے لیے دعا کا دروازہ کھول دیا گیا (یعنی دعا مانگنے کی توفیق دے دی گئی) اُس کے لیے رحمت کے دروازے کھول دیئے گئے۔ اللہ تعالیٰ سے جو دعائیں مانگی جاتی ہیں اُن میں اللہ کو سب سے زیادہ پسند یہ ہے کہ اس سے (دنیا اور آخرت میں) عافیت کی دعا مانگی جائے۔ اِسی حدیث کے بعض ۔ُطر۔ُق میں فُتِحَتْ لَہٗ اَبْوَابُ الْجَنَّۃِ (اس کے لیے جنت کے دروازے کھول دیئے گئے) آیا ہے اور بعض طرق میں فُتِحَتْ لَہٗ اَبْوَابُ الْاِجَابَۃِ (اُس کے لیے قبولیت کے دروازے کھول دیئے گئے) آیا ہے (تینوں الفاظ کا مطلب ایک ہی ہے)۔1 ۳۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: دعا کے سوا کوئی چیز قضا (تقدیر کے فیصلہ) کو ردّ2 نہیں کرسکتی اور نیکی (عملِ خیر) کے سوا کوئی چیز عمر کو نہیں بڑھا سکتی۔3 ۴۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ (قضا و)قدر سے بچنے کی کوئی تدبیر فائدہ نہیں دیتی، (ہاں) اللہ سے دعامانگنا اُس (آفت و مصیبت) میں بھی نفع پہنچاتا ہے جو نازل ہوچکی اور اُس (مصیبت) میں بھی جو ابھی تک نازل نہیں ہوئی، اور بے شک بلا [مصیبت] نازل ہونے کو ہوتی ہے کہ اتنے میں دعا اُس سے جاملتی ہے، پس قیامت تک اِن دونوں میں کشمکش [کشیدگی] ہوتی رہتی ہے (اور انسان دعا کی بدولت اس ۔َبلا سے بچ جاتا ہے)۔4 ۵۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں دعا سے زیادہ اور کسی چیز کی وقعت [حیثیت و منزلت] نہیں۔5 ۶۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اللہ تعالیٰ سے کوئی سوال نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس شخص سے ناراض ہوجاتے ہیں۔6