حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ذریعہ ہر مسلمان کی مصیبت و پریشانی کو دور فرمائے۔ اگرچہ (دعائوں کا) یہ مجموعہ بہت مختصر اور چھوٹا سا ہے،1 مگر میںنے (انسانی حوائج وضروریات کے) ہر باب کی کوئی صحیح حدیث نہیں چھوڑی جس کو پیشِ نظر نہ رکھا ہو (اور اس کتاب میں ذکر نہ کیا ہو)۔ اور جب میں اِس (مجموعہ) کی ترتیب و اصلاح مکمل طور پر کرچکا تو مجھے ایک ایسے دشمن (تیموری لشکر کے سردار) نے اپنے پاس حاضری کا حکم دیا (جو اتنا طاقتور اور ظالم تھا) کہ اُس کو اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی دفع ہی نہیں کرسکتا تھا تو میں فرار اور روپوش ہوگیا اور اِسی قلعہ (حصن حصین) میں پناہ گزین ہوگیا (یعنی اِس روپوشی کے زمانہ میں حصن حصین کا ختم کرتا رہا) تو ایک شب مجھے سردارِ انبیا علیہ و علیہم الصلوٰۃ والسلام کی خواب میں زیارت نصیب ہوئی۔ میں نے دیکھا کہ میں حضورِ اقدسﷺ کے بائیں جانب بیٹھا ہوا ہوں1 اور گویا حضور ﷺ مجھ سے فرماتے ہیں: کہو، کیا چاہتے ہو؟ میں نے عرض کیا: یارسول اللہ! اللہ تعالیٰ سے میرے اور تمام مسلمانوں کے لیے (اس کتاب کے ذریعہ تمام مصائب و آفات سے محفوظ رہنے کی) دعا فرمایئے، تو رسول اللہﷺ نے دعا کے لیے اپنے مبارک ہاتھ اٹھائے۔ گویا میں آپ کے دستِ مبارک کی طرف دیکھ رہا ہوں، پھر آپ نے دعا فرمائی اور (دعا سے فارغ ہوکر) روئے مبارک پر ہاتھ پھیرے۔ جمعرات کی شب میں ۔َمیں نے یہ خواب دیکھا اور اتوار کی رات کو دشمن (شہر کا محاصرہ چھوڑ کر) بھاگ گیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کتاب میں (جمع شدہ) رسول اللہﷺ (کی زبان مبارک سے نکلے ہوئے) کلماتِ طیبہ اور مسنون دعائوں (کے ختم) کی بدولت مجھ سے اور تمام (بستی کے) مسلمانوں سے اُس ناگہانی مصیبت (اور بلائے بے درماں) کو دفع فرمایا۔2 ۲۔ یہ بھی (قارئینِ حصن حصین کو) معلوم ہونا چاہیے کہ میں (اپنی بصیرت اور ذوقِ حدیث کی بنا پر)امید کرتا ہوں کہ اس کتاب کی تمام حدیثیں درست ہوں گی،1 پس (میرے اِس اطمینان دلانے کے بعد ان احادیث کے صحیح ہونے نہ ہونے کے بارے میں) تردّد [پریشانی] دور ہوگیا۔ یہ مختصر اور چھوٹا سا مجموعہ (حصن حصین) بحمداللہ ان احادیث پر بھی حاوی ہے [بھاری] جن پر کئی کئی جلد کی (ادعیہ و اذکار کی) کتابیں حاوی نہیں ہیں، اور جب یہ (انتخاب) خاتمہ پر پہنچ جائے گا، تو ہم اللہ تعالیٰ سے امید رکھتے ہیں کہ (اس کی توفیق سے) اس کے آخر میں ایک ایک کا اضافہ کریں گے جو اِن ادعیہ میں آئے ہوئے مشکل اور مغلق الفاظ کے اشکال کو دور کردے گی، یعنی ان کی شرح کردے گی۔2