حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ {تَبَارَکَ الَّذِیْ} کی تیس آیتیں (برابر پڑھنے والے) آدمی کی اتنی شفاعت کرتی ہیں کہ اس کی مغفرت کردی جاتی ہے۔ ایک روایت کے الفاظ ہیں اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کا اس وقت تک سوال کر تی رہتی ہیں کہ ا س کو بخش دیا جاتا ہے۔1 ۲۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ یہ سورۃ الملک ہر مومن کے دل میں ہو (یعنی ہر مسلمان اس کو ضرور یاد کرلے اور پا بندی سے پڑھا کرے)۔2 ۳۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ (مرنے والے) آدمی کی قبر میں (عذاب کے فرشتے) پاؤں کی جانب سے (عذاب دینے) آتے ہیں تو اس کے پاؤں کہتے ہیں کہ تم اس طرف سے نہیں آسکتے، اس لیے کہ یہ شخص ہمارے ذریعے (نماز میں کھڑا ہو کر) سورۃ الملک پڑھا کرتا تھا پھر سینے (دل) کی طرف سے پیٹ کی جانب سے(آتے ہیں وہ بھی اسی طرح روک دیتے ہیں) پھر سر کی جانب سے آتے ہیں(غرض) ہر عضو یہی کہہ دیتا ہے (تم اس راستہ سے نہیں آسکتے، اس لیے کہ یہ شخص ہمارے ذریعے سورۃ الملک پڑھا کرتا تھا) پس یہ سورت اس کو عذاب قبر سے بچا دیتی ہے اور یہ سورت (یا اس کی یہ فضیلت) تورات میں بھی (مذکور) ہے، جس شخص نے اسے رات میں پڑھ لیا اس نے بہت کچھ اور بہت اچھا عمل کرلیا۔3سورۂ زلزال {اِذَا زُلْزِلَتِ} کی فضیلت وقتاً فو قتا چلتے پھرتے سورۃ {اِذَا زُلْزِلَتِ} پڑھتا رہا کرے، اس لیے کہ