حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۶۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ قیامت کے دن قرآن شریف پڑھنے والے سے کہا جائے گا: (قرآن) پڑھتے جاؤ اور (جنت کے درجوں پر) چڑھتے جاؤ اور ایسے ہی ٹھہر ٹھہر کر پڑھو اور چڑھو جیسے تم دنیا میں ٹھہر ٹھہر کر (قرآن) پڑھا کرتے تھے، اس لیے کہ تمہارا مقام (اور درجہ) اس آخری آیت پر ہے جو تم پڑھو گے۔4 ۷۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص قران پڑھتاہے اور وہ اس میں خوب ماہر ہے (خوب رواں پڑھتا ہے) وہ تو قیامت کے دن (نیکیاں) لکھنے والے معزز اور نکوکار فرشتوں کے ساتھ ہوگا اور جو شخص (یاد نہ ہو نے کی وجہ سے) اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور اس (طرح پڑھنے) میں کافی مشقت برداشت کرتا ہے اس کو دوہرا ثواب ملتا ہے (ایک قران پڑھنے کا، ایک مشقت اٹھا نے کا)۔1سورۂ فاتحہ کی فضیلت سورۂ فاتحہ {اَلْحَمْدُ} نماز کے علاوہ بھی (ہر آیت کے معنی سمجھ کر) پڑھا کرے، اس لیے کہ ۱۔ حدیث شریف میں آیا ہے: فاتحہ (رتبہ کے اعتبار سے) قرآن کی سب سے بڑی سورت ہے، یہی سبعِ مثانی (سات بار پڑھی جانے والی آیتیں) اور قران عظیم ہے۔2 ۲۔ دوسری حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: مجھے فاتحۃ الکتاب (قرآن کی پہلی سورت) عرشِ بر یں کے نیچے (خزانہ خاص) سے عطا کی گئی ہے۔3