حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
روک دیا (یعنی ذکر کرنے اور دعا مانگنے کی فرصت نہ ملی) تو میں اس شخص کو اس سے بڑھ کر دیتا ہوں جو میں دعائیں (اور حاجتیں) مانگنے والوں کو دیتا ہوں (یعنی اس کی تمام حاجتیں اور مرادیں پوری کر دیتا ہوں)۔ اور رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ کے کلام کو اور تمام کلا موں پر ایسی ہی فضیلت (اور فو قیت) حاصل ہے جیسی خود اللہ تعالیٰ کو اپنی تمام مخلوق پر۔2 ۳۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم قرآن کو سیکھو اور اس کا علم حاصل کرو اور اس کو پڑھو پڑھاؤ، اس لیے کہ قرآن کی مثال اس شخص کے حق میں جس نے قرآن سیکھا (اور اس کا علم حاصل کیا) پھر اس کو پڑھا پڑھا یا بھی اور اس پر عمل بھی کیا (خاص کر تہجد کی نماز میں پڑھا) ایسی ہے جیسے مشک سے بھری ہوئی ایک (منہ کھلی) مشک جس کی مہک ہر جگہ پہنچتی ہو اور اس شخص کے حق میں جو قرآن کو سیکھتا تو ہے (اور اس کا علم بھی حاصل کرتا ہے) مگر (رات کو غافل پڑا) سو تا رہتا ہے (نہ تہجد میں قرآن پڑھتا ہے اور نہ اس پر عمل کرتا ہے) حالانکہ اس کے (دل کے) اندر قرآن موجود (ومحفوظ) ہے ایسی ہے جیسے ایک مشک سے بھری ہوئی مشک جس کا منہ کس [مضبوطی کے ساتھ] کر باندھ دیا گیا ہو۔1 ۴۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس شخص نے اللہ کی کتاب (قرآن) کا ایک حرف پڑھا، اس کے لیے ایک نیکی ہے اور ہر نیکی کا ثواب (کم ازکم) دس گناہ ہوتا ہے، میں یہ نہیں کہتا (یعنی یہ نہ سمجھنا) کہ الٓمٓ ایک حرف ہے، بلکہ ’’الف‘‘ ایک حرف ہے اور ’’لام‘‘ ایک حرف ہے اور ’’میم‘‘ ایک حرف ہے، (لہٰذا الٓمٓ پڑھنے میں تین نیکیاں ہیں اور ان کا ثواب کم ازکم تیس نیکیوں کے برابر ہے)۔2 ۵۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قابلِ رشک دو ہی شخص ہیں، ایک وہ شخص جس کو اللہ پاک نے قرآن کریم کی دولت عطا فرمائی اور وہ شب وروز اس پر عمل کرتا ہے اور دوسرا وہ شخص جس کو اللہ پاک نے مال ودولت سے نواز اور وہ شب وروز (اس کے حکم کے مطابق) اس مال کو خرچ کرتا رہتا ہے۔3