حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بہرحال آیت اور ادعیہ و اذکارِ مسنونہ کے بارے میں تمام علما متفق ہیں کہ اُن کو انہی عربی الفاظ میں پڑھنا چاہیے جو قرآن و حدیث میں آئے ہیں۔ ذرہ برابر تغیر و تبد۔ّل یا کمی بیشی نہ کرنی چاہیے۔ دوسری طرف یہ بھی مسلم۔ّ ہے کہ جو ذکر یا دعا دل سے نکلتی ہے بہت جلد اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول ہوتی ہے اور دل سے نکلنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ دعا مانگنے والے اور ذکر کرنے والے کو معلوم ہو کہ میں اللہ تعالیٰ سے کیا دعا مانگ رہا ہوں، اور اللہ جل جلالہ کی حمد و ثنا میں کیاکچھ کہہ رہا ہوں، اس لیے ازبس ضروری ہے کہ پڑھنے والے ان آیات، ادعیہ اور اذکار کو بھی یاد کریں اور ان کے اردو ترجموں سے بھی واقف ہوں تاکہ دونوں مقصد پورے ہوں اور دعا یا ذکر و ثنا دل سے نکلے اور بارگاہِ الٰہی میں جلد از جلد قبول ہو، مثلاً: لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ کی اہمیت و عظمت اور اس کے پڑھنے کا شوق و ذوق اُس وقت تک پیدا ہی نہیں ہوسکتا جب تک اِس ذکرِ جلیل کے معنی معلوم نہ ہوں کہ اس مختصر مگر عظیم ذکر کے معنی یہ ہیں: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ۔ (کسی بھی کام کی)طاقت و قوت اللہ بزرگ و برتر (کی مدد) کے (بغیر) میسر نہیں ہے۔ اب ہر کام کے کرنے کے وقت اِس کو پڑھنے کو جی چاہے گا، خواہ دینی کام ہوں، مثلاً: نماز، روزہ وغیرہ اور گناہوں، معصیتوں وغیرہ منکرات سے بچنا اور دور رہنا، خواہ دنیوی کام ہوں، مثلاً: محنت مزدوری، کھیتی باڑی، تجارتی کاروبار وغیرہ جائز اور حلال دنیوی مشغلے، اس لیے کہ یہ سارے ہی کام اور مشغلے طاقت و قوتِ کار کو چاہتے ہیں اور طاقت و قوت اللہ تعالیٰ کے دیئے بغیر میسر نہیں آسکتی۔ اس لیے ہم نے ہر آیتِ کریمہ،ہر دعا اور ہر ذکر کے ساتھ ہی اُس کے نیچے اردو ترجمے بھی اِس اہتمام کے ساتھ کیے ہیں کہ پڑھنے والے کو ایک ایک لفظ کا ترجمہ سمجھ میں آجائے اور پوری آیتِ کریمہ، دعا یا ذکر کا مطلب سمجھ کر پوری قلبی توجہ اور خیال کے ساتھ پڑھے، تاکہ بارگاہِ الٰہی میں قبول ہو اور اس کے اثرات و برکاتِ اس طرح حاصل ہوں کہ پڑھنے والے کو محسوس ہو کہ میری فلاں دعا قبول ہوئی ہے اور یہ فلاں ذکر کااثر ہے اور اس پر اللہ تعالیٰ شانہ کا شکر ادا کرسکے۔ لہٰذا ان آیتوں، دعائوں اور اذکار کو بھی یاد کرنا چاہیے اور ان کے ترجموں کو بھی سمجھنا اور جاننا چاہیے۔ ۳۔ جیسا کہ ہم عرض کرچکے ہیں کہ یہ مجموعہ بعینہٖ حصن حصین ہے بغیر کسی کمی بیشی کے، صرف ترتیب میں ہم نے مذکورہ بالا مقاصد کے تحت ذرا سا تصر۔ّف کیا ہے، اس تصر۔ّف کو ہم مثال دے کر واضح کردیناچاہتے ہیں تاکہ قارئینِ حصن حصین مطمئن ہوجائیں۔ ۱لف: دن کی دعائوں کے ذیل میں مصنف ؒ حصن حصین میں حسب ذیل حدیث مرفوع روایت بیان کرتے ہیں: