احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
فرقہ کو ناجی فرقوں کے اندر نہیں لائے۔ بنابرآں مزعومہ خط وکتابت کی مجعولیت درجہ ثبوت کو اپناتی ہے۔ قلت ؎ فرقۂ مرزائیہ نزد فرید ہست از جملہ گروہ ہائے مزید خواجہ صاحب کے نزدیک مرزائی فرقہ سب ملعون فرقوں میں سے ایک مردود فرقہ ہے۔ دولت ایں فرقہ شد حب فرنگ می زید ایں ربوہ از رب فرنگ یورپ کی محبت اس فرقہ کی جائیداد ہے اور یہی ربوہ یورپ کے رب سے زندگی پاتا ہے۔ مرد افرنگی است ایں را یار غار مرد مسلم نزد اوشد ہمچوں خار فرنگی آدمی اس کا گہرا دوست ہے اور مسلمان آدمی اس کے نزدیک کانٹے کی مانند ہے۔ خار اوایں فرقہ راہمچوں گل است زاغ او ایں را مثال بلبل است اس فرقہ کے لئے اس کا کانٹا پھول کی مانند ہے اور اس کا کوّا اس کے لئے ایک بلبل ہے۔ شیخ ما ایں فرقہ را گمراہ گفت قول اورا بیں کہ او ازراہ گفت ہمارے شیخ نے اس فرقہ کو گمراہ کہہ دیا ہے۔ اس کے قول کو دیکھ لے کہ اس نے درست بات کہی ہے۔ گر تراچشم است قول شیخ بیں ہست قول شیخ ما درثمین اگر تو آنکھ رکھتا ہے تو شیخ کے قول کو دیکھ لے۔ کیونکہ ہمارے شیخ کا قول ایک قیمتی موتی ہے۔ مرزا را بگذار قول شیخ گیر ورنہ تو بے شیخ مامانی ضریر تو قول شیخ کو لے کر مرزا کو چھوڑ دے۔ ورنہ تو ہمارے شیخ کے بغیر اندھا رہے گا۔ دامن شیخم پناہ ہر بلاست تخم بے دینی قبول میرزاست میرے شیخ کا دامن ہر بلا سے پناہ دیتا ہے اور مرزا کو قبول کرنا بے دینی کا بیج ہے۔ منحرف از شیخ ما ہرگز مشو ہمچوں بے چشماں رہ مرزا مرو تو ہمارے شیخ سے منحرف نہ بن اور اندھوں کی طرح مرزا کی راہ پر نہ چل۔ از چہ بہرت مرزا را کردی امام اے عجب گشتی گرفتار غلام تو نے کس طرح مرزا کو اپنا امام بنا لیا ہے۔ تعجب کی بات ہے کہ ایک غلام نے تجھ کو گرفتار کر لیا ہے۔ از فریدم سوے ایں مرزا مرو ورنہ دینت رفت از دستت شنو تو میرے فرید کو چھوڑ کر مرزا کی طرف مت جا۔ ورنہ سن لے تیرا دین تیرے ہاتھ سے نکل گیا۔