احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
جاننا چاہئے کہ کسی شخص کا اپنی زبان سے کسی شخص کو سب وشتم کرنا اور گالی گلوچ دینا اخلاقاً وشرعاً ایک کاری زخم شمار ہوتا ہے۔ جیسا کہ ایک عربی شعر کہتا ہے ؎ جراحات السنان لہا التیام ولا یلتام ما جرح اللسان نیزوں کے زخم اچھے ہو جاتے ہیں لیکن زبان کا زخم اچھا نہیں ہوتا۔ ج… ’’ولمن انتصر بعد ظلمہ فاولئک ما علیہم من سبیلط انما السبیل علی الذین یظلمون الناس ویبغون فی الارض بغیر الحقط اولئک لہم عذاب الیم ولمن صبر وغفران ذلک لمن عزم الامورہ (شوریٰ:۴۱تا۴۳)‘‘ {جس نے اپنی مظلومیت کے بعد اپنا بدلہ لے لیا ان پر کوئی راہ ملامت نہیں ہے۔ راہ ملامت صرف ان لوگوں پر ہے جو لوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور زمین کے اندر بلاجواز سرکشی کرتے ہیں۔ ان کے لئے عذاب الیم ہے اور دینا چاہو تو اسی قدر سزا دو جس قدر تم کو سزا دی گئی ہے اور اگر تم صبر کر لو تو یہ بات صابرین کے لئے بہتر ہے۔} ر… ’’فمن اعتدیٰ علیکم فاعتدوا علیہ بمثل ما اعتدیٰ علیکم واتقوا اﷲ واعلموا ان اﷲ مع المتقین (بقرہ:۱۹۴)‘‘ {پس جس شخص نے تم پر زیادتی کی ہے تم بھی اس پر اتنی زیادتی کرو جس قدر اس نے تم پر زیادتی کی ہے اور اﷲ سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ اﷲ متقین کے ساتھ ہے۔} س… ’’ولا تجادلوا اہل الکتٰب الا بالّتی ہی احسن الا الذین ظلموا منہم (عنکبوت:۴۶)‘‘ {تم اہل کتاب کے ساتھ احسن طریق سے جھگڑو۔ لیکن ان کے ظالمین کے ساتھ شدت اختیار کرو۔} آیات بالاصراحۃً وضاحت کرتی ہیں کہ اگر مظلوم شخص ظالم کی جانب سے ہونے والے مظالم کا بدلہ لے لے تو ایسا کرنا اس کے لئے جائز ہے اور وہ اس میں حق بجانب ہے۔ مگر شرط یہ ہے کہ وہ حتی المقدور زیادتی کرنے سے گریز کرے اور حدود ومظالم تک اپنا بدلہ حاصل کرے اور اپنی مظلومیت کے برابر ظالم پر سزا قائم کرے۔ چنانچہ مظلوم تھپڑ کے بدلے تھپڑ اور ڈنڈے کے بدلے ڈنڈا جوتا کے عوض جوتا مارے اور گالی کے عوض گالی دے اور بکواس کے بدلے