احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
رائے ثمین از: محقق عصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی، مدیر دارالعلوم کراچی (پاکستان) M الحمد ﷲ وکفٰی وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفٰی! مولانا حکیم میر محمد ربانی صاحب نے اپنی تازہ تالیف ’’شہباز محمدی‘‘ کا مسودہ احقر کو عنایت فرمایا۔ اس کتاب میں موصوف نے مرزاغلام احمد قادیانی کی کتاب ’’اعجاز احمدی‘‘ کا جواب تحریر فرمایا ہے۔ مرزاغلام احمد قادیانی کا دعویٰ نبوت اس عہد کے سنگین ترین فتنوں میں سے ہے، اور الحمدﷲ امت مسلمہ نے اس گمراہی کے سدباب کے لئے ہر پہلو سے ایسا لٹریچر تیارکر دیا ہے جو ایک منصف مزاج اور حق کے طالب کے لئے بالکل کافی ہے۔ مرزائیت نے عقیدۂ ختم نبوت اور حیات مسیح علیہ السلام جیسے مسائل پر جو مغالطے پیدا کئے تھے ان کا علمائے امت نے ہر ممکن طریقے سے کافی وشافی رد فرمادیا ہے۔ لیکن خود مرزاغلام احمد قادیانی کی کتابوں پر لفظ بہ لفظ تبصرہ اور اس کی کتابوںکو موضوع بنا کر ان کی مفصل تردید اب تک احقر کی نظر سے نہیں گذری تھی۔ مولانا میر محمد ربانی نے زیر نظر کتاب میں مرزاغلام احمد قادیانی کی کتاب ’’اعجاز احمدی‘‘ کا لفظ بہ لفظ جواب تحریر فرمایا ہے۔ ان کی ایک ایک بات پر تبصرہ کیا ہے اور پھر ان کے قصیدے کا جواب قصیدے ہی کی زبان میں دیا ہے۔ احقر کو پوری کتاب کے مطالعے کا موقع نہیں مل سکا۔ جستہ جستہ مقامات سے سرسری طور پر دیکھا ہے۔ میری دعا ہے کہ اﷲتعالیٰ اس کو مفید، نافع اور لوگوں کے لئے ذریعہ ہدایت بنائیں۔ آمین! احقر: محمد تقی عثمانی عفی عنہ خادم طلبہ دارالعلوم کراچی، مورخہ ۲۹؍رمضان المبارک ۱۴۰۴ھ