احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
مرزاقادیانی نے متعدد مقامات پر تو صرف اپنے جھوٹے ہونے کا اقرار کیا ہے۔ مثلاً احمد بیگ کے داماد کی نسبت کہا ہے کہ اگر وہ میرے روبرو نہ مرے ’’تو میں بد سے بدتر ٹھہروں گا۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۴، خزائن ج۱۱ ص۳۳۸) یہ بھی کہا ہے کہ: ’’اگر تثلیث پرستی کے ستون کو نہ توڑدوں تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘ (اخبار بدر قادیان مورخہ ۱۹؍جولائی ۱۹۰۶ء) اور اعجاز المسیح کے شان نزول میں بیان کیاگیا کہ مرزاقادیانی نے اپنے لئے تین لقب تحریر کئے تھے اور لکھا تھا کہ: ’’اگر میں علماء کے جلسہ میں نہ جاؤں تو میں مردود، ملعون، جھوٹا ہوں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۳۳۱) الحمدﷲ کہ اس جلسہ میں نہیں گئے اور اپنے اقرار سے ان تین صفتوں کے مستحق ہوئے۔ یہاں اپنے پانچ لقب بیان فرمائے۔ (۱)مردود، (۲)ملعون، (۳)کافر، (۴)بے دین، (۵)خائن۔ خدا کا ہزار شکر ہے کہ اس نے اپنی حجت سارے خلق پر تمام کر دی اور انہیں اپنے اقرار سے جھوٹا، مردود، ملعون ثابت کر دیا۔ اس قول میں انہوں نے اپنی پانچ صفتیں بیان کیں ہیں۔ اس کا ثبوت کس طرح ہوا اس کی حالت ملاحظہ کیجئے۔ اس پیشین گوئی کے پورے ہونے کی میعاد تین برس بیان کی تھی۔ اب ظاہر ہے کہ اس نشان کے دکھانے کا خیال کس قدر ہوگا اور کیا کیا تدبیریں سوچ رہے ہوں گے؟ مگر بحمداﷲ یہ تین برس خالی گذر گئے۔ صرف ایک مہینہ باقی تھا کہ اتفاق سے اسی ۱۹۰۲ء میں موضع مد ضلع امرتسر میں مولوی ثناء اﷲ صاحب نے مرزائیوں کومناظرہ میں بڑی زک دی۔ اس میں مرزائی بہت ذلیل ہوئے۔ جس کی کیفیت ضمیمہ شحنہ ہند مورخہ ۲۴؍نومبر ۱۹۰۲ء میں شائع ہوئی ہے۔ (بحمدہ تعالیٰ ضمیمہ شحنہ ہند کی فائل بھی (احتساب قادیانیت ج۵۷،۵۸) میں شائع ہوگئی ہے۔ مرتب!) جب مرزاقادیانی کو اس ذلت کا حال معلوم ہوا تو انہوں نے اپنے رسالہ اعجاز احمدی کا اشتہار دیاکہ: ’’اگر مولوی ثناء اﷲ صاحب امرتسری اتنی ہی ضخامت کا رسالہ اردو عربی نظم میں جیسا میں نے بنایا ہے پانچ روز میں بنادے تو میں دس ہزار روپیہ انہیں انعام دوں گا اور اگر وہ اس کے جواب سے عاجز رہے تو سمجھ لیا جائے کہ یہی قصیدہ وہ نشان ہے۔ جس کے ظہور کے لئے میں نے دعا کی تھی کہ تین سال کے اندر اس کا ظہور ہو۔‘‘ (ضمیمہ نزول المسیح ص۴۳، خزائن ج۱۹ ص۱۴۷ ملخص) غرضیکہ اسی سہ سالہ پیشین گوئی کے پورا کرنے اور اپنے مریدوں کی رسوائی مٹانے کے لئے یہ اشتہار دیا اور اعجاز کا دعویٰ کیا۔ یہ رسالہ ساڑھے پانچ جز کا ہے۔ اس میں ۳۸صفحوں پر اردو