ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
شخص پر جن کی طرح مسلط ہو گیا وہ شخص اٹھ کر دوسری جگہ جا بیٹھا ۔ فرمایا کہ اب کہو کیا کہنا ہے ۔ عرض کیا کہ ہم چار پانچ آدمی ہیں ایک قتل کے الزام میں مبتلا ہیں ۔ ایک تعویذ دے دو ۔ فرمایا کہ اس کا تو بعد میں جواب دوں گا پہلے یہ بتلاؤ کہ اس قدر قریب اور پھر اس پر بھی جھک کر منہ سے منہ ملا کر کہنا چاہتے تھے یہ کون سی راز کی بات تھی عرض کیا کہ خطا ہوئی معاف کر دو ۔ فرمایا کہ معافی سے کیا عذر ہے خدانخواستہ انتقام تھوڑا ہی لے رہا ہوں جس سے معافی چاہتے ہو ۔ صرف آئندہ کےلئے کان کھولتا ہوں جہاں جایا کرتے ہیں ایسی حرکت نہیں کیا کرتے جس سے دوسرے کو تکلیف ہو پھر فرمایا کہ اس کے بعد تعویذ کے متعلق کہتا ہوں کہ چار پانچ آدمی مبتلا ہو اور تعویذ ایک مانگتے ہو ایک تعویذ سب کے کیسے کام آوے گا عرض کیا کہ جیسے حضور کی رائے ہو دریافت فرمایا کہ کیا یہ میری بات کا جواب ہوا یہ تو ایسا ہی جواب ہے جیسے ایک بڈھے آدمی مدرسہ دیوبند میں پڑھتے تھے اور یہ معلوم تھا کہ مولوی فضل حق صاحب یا مولوی عبدالحق صاحب خیر آبادی کے شاگرد تھے ۔ ساری عمر طالب علمی میں گزار دی ان کے بیٹے بھی مدرسہ ہی میں پڑھتے تھے باوا بیٹے دونوں ایک ہی جماعت اور ایک ہی سبق میں شریک تھے حضرت مولانا محمود حسن صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں بھی ان کا ایک سبق ہوتا تھا یہ کسی مقام پر کوئی اعتراض کرتے اور اعتراض ایک قسم کا دعوی ہوتا ہے اس لئے حضرت مولانا فرماتے کہ اس کی دلیل تو یہ جواب دیتے کہ واہ دعوی بھی ہم ہی کریں اور دلیل ہمارے ہی ذمہ دونوں کام ہم ہی کریں یہ قصہ تمنے کیا کہ دونوں کام میرے ہی ذمہ رکھتے رائے بھی میں ہی قائم کروں اور کام بھی میں ہی کروں تم لوگ دل پہلے ہی برا کر دیتے ہو اور کام بعد میں لیتے ہو دل برا ہونے پر تعویذ کا بھی خاک اثر نہیں ہوتا ۔ مجھ کو ان تکلفات سے بڑی ہی نفرت ہے بہت ہی برا معلوم ہوتا ہے آدمی سیدھا رہے جو بات دل میں ہو وہی زبان سے صاف صاف کہہ دے اور یہ کون سی مشکل بات ہے مگر آج کل یہ بات رہی ہی نہیں ۔ ہاں یہ باتیں خوب جانتے ہیں کہ کان سے منہ لگا دیا ہر شخص مقرب بننا چاہتا ہے ۔ یہ سب پیر جیوں کے یہاں کے کارخانہ میں وہی یہاں پر چلانا چاہتے ہیں مگر میں ان کو چلنے نہیں دیتا بس یہی بزرگوں سے میری لڑائی ہے کوئی دن ایسا خالی جاتا ہو گا جس میں کوئی مقدمہ نہ ہوتا ہو یا کسی سے لڑائی نہ ہوتی ہو ۔ انا للہ ۔ 29 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دو شنبہ