ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
تضیع اوقات کے اس میں کیا رکھا ہے ۔ مولانا نے ایک حکایت مثنوی میں لکھی ہے کہ ایک بانسری بجانے والا بڑا مسخرہ تھا ۔ بانسری بجاتے وقت بڑے زور سے اس کی ریح صادر ہوئی تو باسری مقعد پر رکھ کر کہتا ہے کہ لے بی اگر تو اچھا بجانا جانتی ہے تو ہی بجا ۔ اسی طرح جب کسی کام میں کشمکش ہو تو بس یہی کرے لے بھائی تو ہی کام کر اس لئے انسان خواہ مخواہ کیوں الجھن اور پریشانی میں پڑے اگر دوسرا شخص کام کرنا چاہے اس کے سپرد کر کے الگ ہو جاؤ مقصود تو کام ہونا ہے اور مخالفت کرنے سے زیادہ ہیجان ہوتا ہے اگر مخالفت نہ کی جائے تو سب ٹھنڈے ہو کر بیٹھ جاتے ہیں یہاں پر ایک مرتبہ ایک جماعت میں سازش ہوئی کہ اس مدرسہ کے مقابلہ دوسرا مدرسہ کھولنا چاہیے ۔ پھر شازش ہوئی کہ اس پر قبضہ کرو ۔ مجھ کو معلوم ہوا کہ یہ قصہ ہے ۔ شب کو ایک مکان میں مجھ سے مخفی کمیٹی قرار پائی موقع ایسا تھا کہ وہ مکان میرے مکان سے قریب تھا عین کمیٹی کے وقت جب کہ ایک مقرر تقریر فرما رہے تھے میں دفعتہ پہنچ گیا اور جا کر السلام علیکم کر کے میں نے کہا کہ میں نے آپ حضرات کو بڑی تکلیف دی آپ کا بڑا حرج کیا اس وقت تمام جلسہ پر ایک سناٹا چھایا ہوا تھا سب دم بخود تھے ۔ میں نے کہا کہ میں نے ایک ضرورت سے یہ جرات کی اور ابھی ایک ضروری مختصر بات کہہ کر واپس جاتا ہوں ۔ آپ کے جلسہ میں مخل نہ ہوں گا اور وہ بات یہ ہے کہ مدرسہ پر جس وقت آپ کا جی چاہے قبضہ کر لیں ( تمام ارکان اس سازش کے کرنے والے جمع تھے ) صبح کو آپ حضرات مدرسہ میں تشریف لا کر اس کی تمام چیزوں کو ہم سے وصول کر لیں ۔ صرف وہ کتابیں جو میرے اثر سے آئی ہیں دو سال تک نہ دوں گا لیکن اگر ضرورت ہو گی عاریتہ دے دوں گا کیونکہ میرے اثر سے جمع ہوئی ہیں ۔ میرے ہی اعتقاد پر آئی ہیں دو سال کے بعد جب میں دیکھوں گا کہ مدرسہ کا کام اچھا ہو رہا ہے وہ کتابیں بھی مدرسہ میں داخل کر دوں گا اور یہ کہہ کر میں نے کہا کہ میں جاتا ہوں ۔ صرف یہی کہنے آیا تھا السلام علیکم ۔ بس پھر نہ وہ جلسہ رہا اور نہ مقرر نے تقریر کی وہ مشورہ ہی ختم ہو گیا ۔ یہ گڑ بڑ تو مخالفت سے ہوتی ہے سو مخالفت کی ضرورت ہی کیا ہے بس یہ کہہ دینا چاہیے کہ لو بھائی تم ہی کام کرو ہم دین کے کسی اور کام میں مصروف ہو جائیں گے ۔ باقی مخالفت کا اصل راز یہ ہے کہ مقصود نام ہوتا ہے کام مقصود نہیں ہوتا اس لئے ایک ہی چیز کے درپے ہو جاتے ہیں ۔ پھر اس میں طرفین سے کشا کشی ہوتی ہے ۔ جھگڑے قصے فساد ہوتے ہیں ۔