حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
ترجمہ: اے اہلِ مکہ! تمہارا کیا خیال ہے کہ میں تم سے کیسا سلوک کروں گا؟ انہوں نے کہا: نیکی! (کیونکہ) آپ صاحبِ کرم بھائی ہیں اور صاحبِ کرم بھائی (حضرت عبداللہ) کے بیٹے ہیں ۔ جس دن مکہ والے حضورﷺ اور اُن کے والد کے لیے کَرِیْمٌ کا صفاتی لقب استعمال کر رہے تھے اس دن نبی رحمتﷺ کے والد گرامی (عبداللہ) کو اس دنیا سے گئے ہوئے ساٹھ سال گزر چکے تھے، ابھی تک ان کی کریم النّفسی کی خوشبو مکہ کی فضاء میں موجود تھی اور رسول اللہﷺ میں بھی وہی خوبیاں وہ لوگ دیکھتے تھے جن پر ’’کَرِیْمٌ‘‘ لفظ بولا جاسکتا تھا۔ انہوں نے نبی کریمﷺ کے اس زمانے کو بطریقِ اولیٰ ان صفات سے معمور سمجھا جو اعلانِ نبوت سے پہلے کا تھا، انہوں نے اپنے کلام کا انداز جویہ اختیار کیا کہ اس میں کریمی صفات کو آپﷺ کے نسب سے جوڑا ،یہ نہیں کہاکہ آپﷺ کامذہب کرم کی دعوت دیتاہے۔عرب کے ہاں الکریم لقب ایک بڑی فضیلت کا حامل لفظ ہے جو علم، جمال، عفیفانہ زندگی، اعلیٰ اخلاق، عدل و انصاف اور دنیا و آخرت کی سرداری جیسی صفات سے مزین شخصیات کے لیے خاص تھا، ان ہی خوبیوں کی بناء پر ہمارے حضورﷺ نے فرمایا: کَرِیْمُ ابنْ الْکَرِیم ابنُ الْکَرِیْم یُوْسُفْ بنْ یَعْقُوْب (بن اسحَاق) بنْ اِبْرَاہِیْم (صحیح بخاری حدیث نمبر ۴۶۸۸، تاج العروس ک،ر،م) ترجمہ: حضرت یوسف کریم ان کے والد کریم، ان کے دادا کریم، ان کے پردادا بھی کریم ہیں ۔ اور حضور نبی کریمﷺ کو اپنے والد اور دادا کی عفیفانہ و قائدانہ صلاحیتوں پہ فخر تھا اسی لیے آپﷺنے فرمایا: اَنَا النَّبِیُّ لَا کَذِب اَنَا ابْنُ عَبْدِ المُطَّلِب (صحیح بخاری حدیث نمبر ۴۶۸۸) ترجمہ: میں نبی ہوں ، اسمیں کوئی جھوٹ نہیں ہے، میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں ، ذرا غور کیجیے! حضورﷺ اپنے آبائو اجداد کی کریمانہ صفات، مجاہدانہ کردار اور با اخلاق زندگی پر ان لوگوں کے سامنے فخر فرما رہے ہیں جن میں سب سے بڑا عالم وہ شمار ہوتا تھا جو نسلاً بعد نسل لوگوں کے اخلاق و عادات جانتا تھا، علم الانساب کے ماہرین گھوڑوں اور اونٹوں کے نسبوں سے بھی واقف ہوتے تھے، معلوم ہوتا ہے کہ عرب کا بچہ بچہ جانتا تھا کہ محمدﷺ نسلاً بعد نسل کریم ہیں ، اور کریم ہی قائد ہوتا تھا۔ اَلْکَرِیْمُ ابنُ الکرِیم، (قَائدُ ابنُ الْقَاءد) یعنی مُحَمّد الْکَریْمﷺ بن عَبْداُللّٰہ الْکَرِیْم، امام لغت امام راغبؒ نے الکریم کے معنیٰ میں جولکھا ہے اس کے تمام تر مفہوم کی چلتی پھرتی تصویر اس سر زمین کے باسیوں نے اس وقت محمد کریمﷺ کی شکل میں دیکھ لی تھی ۔