حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا عہد شباب |
|
آپﷺ نے مکہ میں کسی کام سے آنا تھا، تو اس شخص سے بکریوں کی دیکھ بھال کی بات کی جو چراگاہ میں آپﷺ کے ساتھ ہوا کرتا تھا۔ (عیون الاثر: ۱/ ۵۶) یہ ابتداء تھی اس زندگی کی، جس کا پیغام آپﷺ نے اقوام عالم کو دینا تھا، اس لیے حقوقِ انسانی کے تمام اصولوں کو اعمالِ رسولﷺ کے ذریعے متعارف کروایا جارہا تھا، جب آپﷺ نے خطبۂ حجۃ الوداع میں اس عالمی منشور کی تکمیل کا اعلان فرمایاتو اس وقت تک اس کی تمام شقوں کو قانونی شکل دے کر ان کو نافذ کردیاگیاتھا۔ آج جو شریعت موجود ہے اس میں پوری مخلوقِ خدا کے حقوق کے اصول ہیں ۔ ملاحظہ: یہاں تک (گذشتہ تمام صفحات میں ) رسول اللہﷺ کے عہدِ شباب کو آپﷺ کی امت کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی گئی، اس سے آگے (آخری باب میں ) اظہارِ نبوت کے قریبی حالات ہیں ۔