مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
حرص لالچ ریا دکھلاوا ہم نے اختیار کررکھا ہے ، اللہ ہماری حفاظت فرمائے ، ہماری زندگی تو نمونے والی ہونی چاہئے اور ہم کو لوگوں کے لئے اچھا نمونہ پیش کرنا چاہئے۔ایک مدرسہ کے ناظم زادہ کو نصیحت مدرسہ کے ایک طالب علم (جن کے باپ ایک مدرسہ کے ذمہ دار، ناظم تھے ) سے فرمایا کہ اگر تم محنت سے پڑھ لو تو کتنی خوشی ہو، تمہارے والد صاحب کے کیا کیا ارمان ہیں اور وہ کیا امیدیں لگائیں بیٹھے ہیں ، اور تمہارا یہ حال ہے، تمہارے باپ تو یہ سوچتے ہیں کہ تم آکر مدرسہ سنبھالو گے، پورا علاقہ سنبھالوگے، اگر تم اچھی طرح محنت سے پڑھ لو تو کتنی خوشی کی بات ہے، اس میں مشکل کیاہے، آج ہی سے محنت شروع کردو، ہر وقت کتاب دیکھو، ہر وقت ہاتھ میں کاپی قلم ہو، جو بات سمجھ میں نہ آئے فوراً نوٹ کرلو، نشان لگالو، بعد میں پوچھ لو، کیسے نہ علم آئے گا، کوئی وقت ضائع نہ ہو، تمہارے باپ تو تم سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں کہ تم مدرسہ سنبھالوگے توکیا جاہل رہ کر مدرسہ سنبھالوگے۔ناظم نہ بننا خادم بننا اور سنو مدرسہ کے ناظم نہ بننا خادم بننا، بہت سے مدرسوں کے ناظم جاہل بھی ہوتے ہیں انھیں کچھ آتا جاتا نہیں ، اڑی گھڑی، چھڑی ، شیروانی، چشمہ میں رہتے ہیں ، اور گدّی پر بیٹھے بیٹھے حکم نافذ کیا کرتے ہیں ، ناظم بننا بڑا آسان کام ہے لیکن تم ناظم نہ بننا خادم بننا اور کچھ کرکے دکھلانا، محنت مجاہدہ کرنا، پڑھنا پڑھانا۔ حضرت نے اس لڑکے سے پوچھا کہ حافظ بھی ہو یا نہیں اس نے کہا نہیں ، حضرت نے افسوس فرمایا اور فرمایا کہ اب شروع کردو، تھوڑا تھوڑا کرتے رہو انشاء اللہ پورا ہوجائیگا۔حضرت مولانا رحمۃ اللہ علیہ کی اپنے بیٹے کو چند اہم نصیحتیں حضرت والا کے منجھلے صاحب زادے مولانا نجیب احمد صاحب دامت برکاتہم (جو اس وقت ماشاء اللہ تدریسی کام کے ساتھ بہت سے دین کے کام انجام دے رہے