Deobandi Books

مجالس صدیق جلد 1

فادات ۔

81 - 216
چوک بڑوں سے بھی ہوتی ہے
لیکن بڑوں کی غلطی میں حتی الامکان مناسب تاویل کرنا چاہئے
حضرت والا مختصر المعانی (جو فن بلاغت کی مشہور کتاب ہے) کا سبق پڑھا رہے تھے، صاحب کتاب نے کسی مقام پر مثال دی ہے’’حفظت التوراۃ‘‘تم نے تورات کو حفظ کرلیا، حضرت نے فرمایا معلوم نہیں یہ مثال کیوں دی، تورات کا ذکر کیوں کیا حفظت القرآن کہہ دیتے، حفظت البخاری وغیرہ کہہ دیتے یہ زیادہ بہتر تھا، 
اسی ضمن میں فرمایا چوک تو ہر ایک سے ہوتی ہے، بڑوں سے بھی ہوتی ہے، لیکن بڑوں کی غلطی میں حتی الامکان تاویل کرلینا چاہئے، حفظت التوراۃ، گویا تعجب کے لئے مثال کے طور پر کہا، کیونکہ قرآن پاک کا حفظ کرلینا تعجب کی بات نہیں عام طور سے لوگ یاد کرلیتے ہیں توراۃ کے حافظ نہیں ہوتے اس کو یاد کرلینا واقعی تعجب کی بات ہے، یہ تاویل ہوسکتی ہے، الغرض بڑوں کے قول میں جہاں تک ہوسکے تاویل ہی کرنا چاہئے۔
بخاری شریف مشکوٰۃ شریف کا حفظ
اسی ضمن میں فرمایابخاری شریف کے بھی لوگ پہلے حافظ ہوا کرتے تھے ، ہمارے ایک عزیز لکھنؤ میں ٹیلہ والی مسجد میں رہا کرتے تھے، حضرت گنگوہیؒ سے بیعت تھے ان کو بخاری شریف حفظ یاد تھی، مشکوٰۃ شریف بھی زبانی یاد تھی،  اللہ کے بندے ایسے بھی گذرے ہیں ۔
حضرت والا کی حکمت عملی، مصلحت بینی ودور اندیشی
مدرسہ کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے تم سے ہزار مرتبہ منع کیا ہے کہ جس کو سیر وتفریح کرنا ہو مدرسہ ہی کے احاطہ میں پیچھے اتنا لمبا چوڑا میدان پڑا ہے وہاں خوب ٹہلو، سیر وتفریح کرو، کھیلو کودو، لیکن حدود مدرسہ کے باہر نالہ پار مت جائو،

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 مجالس صدیق { ۱ } 1 1
5 افادات حضرت مولانا سید صدیق احمد صاحب باندویؒ 1 1
6 ضبط وترتیب محمد زید مظاہری ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ 1 1
7 ناشر ادارہ افادات اشرفیہ دویگہ ہردوئی روڈ ،لکھنؤ 1 1
8 تفصیلات 2 1
9 ملنے کے پتے 2 1
10 فہرست مجالس صدیق 3 1
11 تقریظ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی(رحمۃ اللہ علیہ) 16 1
12 مکتوب گرامی محی السنۃ حضرت مولانا الشاہ ابرار الحق صاحب( رحمۃ اللہ علیہ ) 18 1
13 عرض مرتب 19 1
15 باب ۱ اسلاف اور بزرگوں کے حالات و واقعات پڑھنے کی ترغیب 23 1
16 حضرت ؒ کے استاذ امام النحومولانا صدیق احمد صاحب ؒکا واقعہ 23 15
17 حضرت امام شافعیؒ کا حال 24 15
18 اپنے بڑوں اوربزرگوں سے ربط رکھنے کی اہمیت 25 15
19 بزرگوں سے ربط رکھنے کا طریقہ 25 15
20 بزرگوں کی آمد اور ان سے ملاقات وزیارت بھی اللہ کا انعام ہے 26 15
21 بڑوں کی باتیں اور تربیت کا ایک انداز 27 15
22 اساتذہ کے ادب سے علم میں ترقی ہوتی ہے 28 15
23 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کو اتنا بلند مقام کیسے نصیب ہوا 28 15
24 حضرت امام بخاریؒ کا حال 29 15
25 اصل قصور ہمارا ہے 30 15
26 ہمارے اساتذہ ایسے تھے 30 15
27 طلبہ پر اگر محنت کی جائے تو آج بھی کام کے بن سکتے ہیں 32 15
28 ایسے شاگردوں ومریدوں کو فیض نہیں ہوسکتا 33 15
29 آج کل استادوں اور مشائخ سے فیض کیوں نہیں ہوتا 33 15
30 شاہ عبدالقادر صاحب اور شاہ عبدالرحیم صاحب کی حکایت 34 15
31 حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے چند اشعار 34 15
32 بننے یا بگڑنے کا زمانہ طالب علمی ہی کا زمانہ ہے 35 15
33 اگر مدرسہ میں رہ کر نہ بنوگے تو کہاں بنو گے 36 15
34 طلبہ کو تنبیہ 37 15
35 گناہ چھوڑنے کا نسخہ 38 15
36 طلبہ کو اہم نصیحتیں اور سمجھانے کا عجیب انداز 39 15
37 علم بغیر محنت وکوشش کے حاصل نہیں ہوتا 40 15
38 طلبہ کو چند اہم نصیحتیں 41 15
39 اگر کچھ کرنا اور بننا ہے تو اپنے کو مٹا دو 42 15
40 حضرت کی طالب علمی اور امتحان کا عجیب واقعہ 43 15
41 باب ۲ حضرت ؒ کا طلبہ سے خطاب 45 1
42 حرص کی علامت 45 41
43 اہل مدرسہ کی ذمہ داری 46 41
44 مدرسہ کی مثال اور طلبہ واہل مدرسہ کی ذمہ داری 47 41
45 نماز اور سبق کی حاضری 48 41
46 قاری عبدالرحمن صاحب پانی پتی کاواقعہ 48 41
47 امام شافعیؒ کا واقعہ 49 41
48 طلبہ کی بدحالی وبد شوقی 49 41
49 حضرت رائے پوریؒ کا واقعہ 50 41
50 طلباء کے اوصاف 51 41
51 صفائی کا اہتمام 51 41
52 مدرسہ کے ذمہ دار اور مدرسین کی ذمہ داری 51 41
53 وقت کی قدر، زبان کی حفاظت، نفس کی نگرانی 52 41
54 علم سے مناسبت اور علمی ذوق وشوق کی علامت 54 41
55 وقت کی قدردانی اور عشاء کے بعد طلبہ کی عبارت سننے کا معمول 54 41
56 وقت کی قدردانی 56 41
57 مدرسہ میں رہ کر امانت ودیانت سیکھو 56 41
58 دیانت وامانت نہیں تو کچھ بھی نہیں 57 41
59 اپنے بڑوں کے سامنے اپنا علم اور قابلیت نہ ظاہر کرنا چاہئے 57 41
60 طالب علم کو اکل حلال کا بہت اہتمام کرناچاہئے 59 41
61 فصل طلبہ اور ناشتہ کااہتمام 60 41
63 کام کرنے والا آدمی عموماً زیادہ موٹا نہیں ہوپاتا 61 61
64 بعض بزرگوں کے قلت طعام کا حال 62 61
65 طلبہ کو بھی سنن ونوافل کا اہتمام کرنا چاہئے 63 61
66 طلبہ کے لئے چند مفید معمولات 63 61
67 طلبہ کی تربیت 63 61
68 منتہی طلبہ کو ابتدائی کتابیں بھی دیکھنا چاہئے 64 61
69 طلبہ کی جماعت چھوٹ جانابڑے تعجب کی بات ہے 64 61
70 مدرسہ میں رہ کر نماز چھوٹ جانا بڑے افسوس کی بات ہے 64 61
71 تم خود نیک اور دیندار نہ بننا چاہو تو دوسرا کوئی کچھ نہیں کرسکتا 66 61
72 اللہ کی نافرمانی کا وبال 67 61
73 دینی مدارس میں اللہ کی رحمتیں کب نازل ہوتی ہیں 67 61
74 ماحول کا اثر 68 61
75 آج طلبہ سے فیض کیوں نہیں ہوتا 69 61
76 طلبہ کی تادیب وتنبیہ 69 61
77 کڑھن اور تکلیف کی بات 70 61
78 مدرسہ میں طلبہ تھوڑے ہوں لیکن کام کے ہوں یہ بہتر ہے ہزاروں کی بھیڑ سے 71 61
79 یہ ترقی نہیں تنزلّی ہے 71 61
81 عادت ایسے خراب ہوتی ہے صاحب ملفوظ کا واقعہ 71 61
82 طلبہ اگر چاہیں تو مدرسہ کا ماحول دینی بن سکتا ہے 72 61
83 ایک کتاب ختم ہونے پر طلبہ کو نصیحت 73 61
84 افتاء اور فارغ ہونے والے طلبہ کو حضرت کی اہم نصیحتیں 73 61
85 ایک مدرسہ کے ناظم زادہ کو نصیحت 75 61
86 ناظم نہ بننا خادم بننا 75 61
87 حضرت مولانا رحمۃ اللہ علیہ کی اپنے بیٹے کو چند اہم نصیحتیں 75 61
88 طلبۃ کے کامل بننے کاایک طریقہ 77 61
89 ہر شخص کے لئے دو ضروری مراقبے 77 61
90 طلبہ عشاء کے بعد کیا کریں 78 61
91 عشاء کے بعد باتیں کرنے اور فضول بجلی خرچ کرنے کی ممانعت 78 61
92 یہ ذکر بدعت نہیں ہے 79 61
93 تنقید سے نہیں تقلید سے کام بنتا ہے 80 61
94 ایک صاحب کا اشکال اور اس کا جواب 80 61
95 چوک بڑوں سے بھی ہوتی ہے لیکن بڑوں کی غلطی میں حتی الامکان مناسب تاویل کرنا چاہئے 81 61
96 بخاری شریف مشکوٰۃ شریف کا حفظ 81 61
97 حضرت والا کی حکمت عملی، مصلحت بینی ودور اندیشی 81 61
98 ششماہی امتحان کے بعد چھٹی کا ماحول نہ بنائیے 83 61
99 ششماہی امتحان کے بعد فوراً اسباق شروع کرنے کا اہتمام 84 61
100 مہمان کا اکرام اس کی شان کے موافق ہونا چاہئے 84 61
101 علاقہ اور حالات کے اعتبار سے ماحول اور مزاج بنانا پڑتا ہے 84 61
102 مدرسہ کی ضروریات کی ہر وقت فکر 86 61
103 حضرت اقدس دامت برکاتہم کی شان استغناء کا ایک واقعہ 86 61
104 مدرسہ کا ناظم بننا بہت بڑی ذمہ داری ہے 87 61
105 ایسے مولویوں اور واعظوں کی بس اللہ ہی حفاظت فرمائے 88 61
106 محض علم اور قوت بیان کمال نہیں عمل وتقویٰ کی ضرورت ہے 89 61
107 اہل علم کی پکڑ بڑی سخت ہوگی 89 61
108 مدرسوں میں کام کے افراد کیوں نہیں ملتے 90 61
109 فصل سبق پڑھانے کی اہمیت 91 41
110 شاہ وصی اللہ صاحب ؒ کی خدمت میں حضرت کی حاضری 91 109
111 جلسوں کی وجہ سے سبق کا ناغہ نہ کرنا چاہئے 92 109
112 سبق پڑھانے کا طریقہ 92 109
113 سبق پڑھانے کا اچھا انداز 92 109
114 پشاور کے ایک مدرسہ کا نظام اور پڑھانے کا عجیب انداز 93 109
115 ہمارے دیار کی بدنصیبی 94 109
116 مخالفت نہ ہونا بھی اللہ کی بڑی نعمت ہے 94 109
117 بغیر مطالعہ پڑھانے کی مذمّت 94 109
118 اسباق میں طلبہ کے علاوہ دوسروں کی شرکت 95 109
119 شروع کی محنت ہمیشہ کام آتی ہے 95 109
120 استعداد نہ بننے میں طلبہ کا قصور زیادہ ہے 96 109
121 شاہ وصی اللہ صاحبؒ کا ارشاد کہ بغیر مطالعہ کے پڑھنا میں حرام سمجھتا ہوں 96 109
122 ابن مبارکؒ کا حال 97 109
123 مدارس میں منصب اور کتابوں کی تقسیم میں انصاف پسندی 97 109
124 حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کا واقعہ 97 109
125 شر اور فتنہ کو دبانے اور ختم کرنے کی کوشش 98 109
126 دین کے کام کی حرص 98 109
127 ادب میں غلو پسندیدہ نہیں 99 109
128 دین کے خاطر دنیاداروں اور مالداروں سے ملاقات کرنا 99 109
129 علاقہ میں کام کرنے میں عاقبت اندیشی اور مختلف پہلووں پر نظر رکھنے کی ضرورت 100 109
130 بڑا مدرسہ بنانے کی فکر نہ کرنا چاہئے 100 109
131 فصل طلبہ اور چوری 102 41
132 چور کو چوری کی سزا مل کررہے گی 102 131
133 ایسے چور کے لئے بددعا کرو اللہ اسے ہلاک اور ذلیل کرے 103 131
134 ایک ٹارچ کی چوری کا قصہ اور حضرت کا ارشاد 104 131
135 ایسا شخص بہت جلدذلیل ہوتا ہے 104 131
136 چوری کی عادت کیسے ہوجاتی ہے 105 131
137 ایک چورمولوی صاحب کا قصہ 105 131
138 ایک چور کی وجہ سے پوری جماعت بدنام ہوتی ہے 106 131
139 چوری کی جرأت وہی شخص کرسکتا ہے جس کو خدا کا خوف اور یقین نہ ہو 106 131
140 مولانا مظفر حسین صاحبؒ کی حکایت 108 131
141 مدرسہ سے ایک طالب علم کا اخراج 109 131
142 کتوں پر ظلم کرنے کے نتیجے میں طلبہ کے اخراج کی دھمکی 109 131
143 فصل نتصنیف تالیف کرنے والوں کے لئے ضروری ملفوظ 110 41
144 مختصر المعانی اور شرح جامی سے مناسبت مشکل مقامات کو لکھ لینے کی اہمیت 111 143
145 دورہ حدیث کی وجہ سے تعلیمی معیار نہیں گرنا چاہئے 112 143
146 دورہ حدیث شریف سے متعلق ضروری اصلاحات 113 143
147 مدارس میں تعلیمی انحطاط اور اہل شوریٰ کی ذمہ داری 114 143
148 ممبران شوریٰ کو کرایہ لینے کے متعلق حضرت کا ذوق 114 143
149 جامعہ عربیہ ہتورا سے فارغین کا لقب 115 143
150 تقریر وتحریر اور بڑوں سے گفتگو میں تصنع وتکلف سے احتراز 115 143
151 سفر میں بھی کتابوں کااحترام 115 143
152 کتاب میں تصویر دار کاغذ رکھنے کی ممانعت 116 143
153 ایثار سے کام لو ثواب ملے گا 117 143
154 حکومت کی ماتحتی میں مدرسہ چلانے کا نقصان 117 143
155 مدرسہ اسلامیہ فتح پور کا حال 119 143
156 فیض عام کانپور کا حال 120 143
157 سرکاری بورڈ سے ملی ہوئی امداد کی حیثیت 120 143
158 دینی مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم کا طریقہ 121 143
159 بدعتیوں کے مدرسہ کی تعلیم 122 143
161 طبیعت ٹھیک نہیں رہتی تو ضروری تعلیم حاصل کرکے تعلیم بند کردیجئے کچھ کام کیجئے 122 143
162 ایک خطرہ کی بات 123 143
163 وعظ ونصیحت کی باتیں ہمیشہ کرتے رہنا چاہئے 123 143
164 باب ۳ اصلاح نفس 124 1
165 اپنی محنت وکوشش کے بغیر کچھ نہ حاصل ہوگا 124 164
166 بغیر مجاہدہ وریاضت کے کمالات کی صلاحیت نہیں پید ا ہوتی 125 164
167 ایسی عبادت، عبادت نہیں جس میں گھروالوں کی حق تلفی ہو 125 164
168 مجاہدہ کا مطلب 126 164
169 پہلے جو مجاہدہ کرتا ہے وہ مجاہدہ کرواتا ہے 126 164
170 گمنامی کی زندگی بہتر ہے 127 164
171 حضرت کے پیر ومرشد حضرت ناظم صاحبؒ کا حال 127 164
172 شاہ عبدالقادر صاحب کا حال 127 164
173 دل سے ذکر جاری ہوجانے کامطلب 128 164
174 ایک بزرگ کا واقعہ 128 164
175 نماز میں غیر اختیاری خیالات کا آناخشوع کے منافی نہیں 129 164
176 خطرات ووساوس کا علاج 129 164
177 نماز میں خشوع کی حقیقت اور اس کے حاصل کرنے کا طریقہ 129 164
178 تکبر ایک مہلک مرض اور اس کا علاج 130 164
179 یہی تو کمال ہے کہ غصہ آئے پھر صبر وسکوت کرے 131 164
180 نسبت، اجازت وخلافت کی حقیقت 132 164
181 اپنے چھوٹوں کے سامنے بھی اپنے بڑوں کی خدمت اور ان کا احترام 133 164
182 مخلوق کی خدمت وراحت کا خیال 133 164
183 سوانح لکھنے کی بابت حضرت کا مزاج 134 164
184 عبرت ناک حکایت 134 164
185 اللہ تعالیٰ جس کو ہلاک کرناچاہتا ہے نیک بندوں کے پیچھے لگادیتاہے 134 164
186 خواب ہر ایک سے نہیں بیان کرنا چاہئے 136 164
187 خواب میں اللہ تعالیٰ کی زیارت 136 164
188 اصلاح وتربیت کا مفید اورآسان طریقہ 136 164
189 حضرت کا تحریر کردہ ایک مضمون 136 164
190 زندگی میں اثر ڈالنے والی چھ چیزیں ہیں ۔ 138 164
191 وضو بلامسواک کے اور نماز بغیر جماعت کے 140 164
192 زمین پر نماز پڑھنا 140 164
193 فصل تقویٰ کی اہمیت 141 164
194 حضرت شاہ وصی اللہ صاحبؒ کا حال 141 193
195 ہمارے اکابر کا تقویٰ واحتیاط 142 193
196 مولانا عنایت الٰہی صاحبؒ کا تقویٰ 142 193
197 حضرت مولانا ظہور الحق صاحب ؒکا تقویٰ 142 193
198 مولانا محمد مظہر نانوتویؒ کا تقویٰ 143 193
199 حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ کا تقویٰ 143 193
200 حضرت مولانا مظفر حسین صاحب کاندھلویؒ کا تقویٰ 144 193
201 حضرت مولانا احمد علی سہارنپوریؒ کا تقویٰ 144 193
202 جو تقویٰ اختیار کرنا چاہتا ہے اللہ اس کی مدد فرماتاہے 145 193
203 یوسف علیہ السلام کا قصہ 145 193
204 تکوینی طور پر بسااوقات بڑوں سے غلطی کرائی جاتی ہے 146 193
205 جتنا بس میں ہواتنا کرو آگے اللہ مدد کرتا ہے 147 193
206 جو حرام سے بچتا ہے اللہ تعالیٰ حلال طریقہ سے انتظام فرماتا ہے 147 193
207 شاہ عبدالعزیز صاحبؒ کے ایک شاگرد کا عجیب واقعہ 147 193
208 جو حرام سے بچتا ہے اللہ اس کے لئے حلال کے دروازے کھولتا ہے 149 193
209 حضرت شیخ الحدیثؒ کا توکل اور شان استغناء 150 193
210 بلاضرورت خدمت کا مزاج نہیں ہونا چاہئے 151 193
211 باب ۴ عملیات اور اس کے متعلقات 152 1
212 بزرگوں سے چالبازی مت کرو صاف صاف بات کہہ دو 152 211
213 نماز نہیں پڑھوگے تو پریشانی دور نہ ہوگی 153 211
214 نماز نہیں پڑھوگے تو تم پر بھوت اور شیطان سوار رہے گا 153 211
215 نماز نہیں پڑھو گے تو تعویذ سے فائدہ نہ ہوگا 154 211
216 تعویذ عالموں کے لئے نہیں جاہلوں کے لئے ہوتے ہیں 154 211
217 تعویذ میں غلو 154 211
218 بچو ں کی اصلاح وتربیت کے سلسلہ میں اہم ہدایت 155 211
219 بچوں کی ضد سے پریشان نہ ہونا چاہئے 155 211
220 تعویذوالوں کی وجہ سے پریشانی اور دینی نقصان 155 211
221 سمجھ دار اوردین دار لوگوں کو بھی سحر وآسیب کا وہم 156 211
222 حاسدین کے شر سے حفاظت کا ایک عمل 157 211
223 نگاہ تیز ہونے کا ایک عمل 157 211
224 تعویذ سے فائدہ نہیں ہوا تو بس اب اللہ سے دعاء کرو 157 211
225 بیماری یا وہم 158 211
226 ایک واقعہ 158 211
227 باندا کے منّو بھائی کا قصہ 159 211
228 بیوی نیک ہو تو شوہر کو بھی نیک بنا دیتی ہے 159 211
229 شہر باندا میاں حضرت قاری محمد طیب صاحب ؒ کی تشریف آوری اور مخالفین کی فتنہ انگیزی اور اللہ کی نصرت کاعجیب واقعہ 160 211
230 اہل بدعت کی فتنہ انگیزی اور ناکام سازش 161 211
231 حج بازی 162 211
232 قاری محمد صدیق صاحب لکھنویؒ اور حضرتؒ کی تواضع کا حال 163 211
233 بس کے ذریعہ سفر حج 164 211
234 سود خور کا قصہ 164 211
235 سورۂ فاتحہ کی مختصر تفسیر 165 211
236 باب ۵ اصلاح معاشرہ 167 1
237 نکاح ایک عبادت ہے اس کو عبادت سمجھ کر مسجد میں کرناچاہئے 167 236
238 مسجد میں نکاح کی مشروعیت اسی وجہ سے ہے کہ اس میں طرح طرح کی خرافات اور رسوم ورواج کی نوبت ہی نہ آئے 168 236
239 بیاہ شادی وغیرہ کے موقع پر دینی پروگرام بھی بنا لینا چاہیے 170 236
240 رشتہ طے کرنے سے پہلے لڑکے کا مزاج بھی دیکھنا چاہئے 170 236
241 نیک عورتوں کا حال اور ان کے اوصاف 171 236
242 عورت بددین ہو تو پورا گھر بددین ہوجائے گا 172 236
243 معاملات کی درستگی اور انتظامی امور میں انبیاء علیہم السلام کی تعلیم 173 236
244 ماں کے بعد خالہ کی اہمیت 174 236
245 رشتہ داروں اور متعلقین کی اہمیت 175 236
246 غریب رشتہ داروں کی بھی اہمیت 175 236
247 دینداروں اور غریبوں کی قدر اور ان کے جنازہ میں شرکت کی فکر 176 236
248 جدید تہذیب کی چیزوں میں تین چیزیں مجھے بہت پسند ہیں 176 236
249 گھروں کے دروازہ پر گھنٹی لگانے کی اہمیت وضرورت 177 236
250 دین سے اور اللہ سے بے تعلقی کا انجام 178 236
251 ظالم بیٹا مظلومہ ماں 178 236
252 مہمان کے لئے جائز نہیں کہ ناشتہ یاکھانے میں کسی کو شریک کرے 179 236
253 ایک مہمان کو تنبیہ، دلچسپ واقعہ 179 236
254 مہمانوں کو کھلانے کے لئے دوسروں سے کھانا مانگنا 181 236
255 مولانا مظفر حسین اور مولانا رشید احمد صاحب کی سادگی و بے تکلفی 182 236
256 بے تکلف اور سادہ معاشرت 183 236
257 قناعت وکفایت شعاری 184 236
258 باب ۶ عید میلاد النبی کے نام پر جلسہ جلوس اور سجاوٹ 185 1
259 جہاد کا بھوت 187 258
260 فرقہ وارانہ فسادات کے موقع پر مظلوم مسلمانوں کیلئے اہم ملفوظ 188 258
261 حکمت عملی نہ اختیار کرنے کا نقصان 189 258
262 قاضی مجاہد الاسلام کا ذکر خیر 190 258
263 شرعی عدالت میں مسلمانوں کواپنے مسائل حل کرنے کی ترغیب 190 258
264 شیخ الحدیث مولانا محمدیونس صاحب کا ذکر خیر 191 258
265 علم کی ناقدری کیوں 191 258
266 باب ۷ اہم حادثات 192 1
267 ایک حادثہ 192 266
268 جامعہ عربیہ ہتورا میں ایک طالب علم کا انتقال اور حضرت کا طرز عمل 193 266
269 حضرتؒ کے ایک ہمدرد عزیز کا ذکر خیر 196 266
270 تقدیر کے آگے تدبیر کی ناکامی 197 266
271 حضرتؒ کے چچا کی وفات کا حال 197 266
272 امرودہا ضلع کانپور میں دوران جلسہ پتھر پھینکنے والا قصہ 197 266
273 للولی میں دوران تقریر پتھرائو کا قصہ 199 266
274 ایک اور حادثہ 199 266
275 مولانا مظفر حسین صاحبؒ کی حکایت 201 266
276 باب ۸ علمی نکتے اور متفرق ارشادات 202 1
277 عقل کی فضلیت 202 276
278 اشتقاق عقل 202 276
279 عقل کی حقیقت 203 276
280 عقل کا محل ومقام 203 276
281 عاقل اورذکی کی علامات 204 276
282 بعض حکماء کا قول 204 276
283 عقلمند کی علامتیں 204 276
284 انسان کو بہکانے والا کون ہے 206 276
285 فارسی کے چند اشعار کی تشریح 207 276
286 فقیہ ومفتی کیلئے فن بلاغت ومعانی سے بھی واقفیت ضروری ہے 208 276
287 ڈاڑھی منڈانے اور کترانے والے حافظوں پر یہ پابندی مت لگاؤ کہ تراویح نہ پڑھائیں بلکہ یہ کوشش کرو کہ شرع کے مطابق ڈاڑھی بھی رکھ لیں 208 276
288 اسلاف کا احسان 209 276
289 حضرت والا سے ایک بدعتی کا سوال اور حضرت کا جواب 209 276
290 اذا فات الشرط فات المشروط 210 276
291 بڑوں کی باتیں بعد میں یاد آتی ہیں 210 276
292 اذان کے بعض کلمات میں مد 211 276
293 ’’رمیۃ من غیر رام ‘‘کی مثال 211 276
294 نور الانوار وحسامی اور الاشباہ والنظائر وشرح وقایہ 212 276
295 غسل کرنے کا فائدہ اور اتباع سنت کی برکت 212 276
296 یاد داشت بھی اللہ کا فضل واحسان ہے 213 276
297 مسافر خانہ بنوانے کی تمنا 213 276
298 سفارشی خط کس کے پاس لکھا جاتا ہے 214 276
299 بلااجازت دوسروں کی کتاب طبع کرلینے پر ناگواری 214 276
300 جاہل کاتبوں کی حماقت 215 276
301 ایک لطیفہ 216 276
302 لطیفہ 216 276
303 تمت بالخیر 216 1
Flag Counter