مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
چاہتے ہو اس کے لئے ابھی سے کچھ کرنا ہوگا، نماز باجماعت کی پابندی کرنی ہوگی، جو ہدایات کی جاتی ہیں ان پر عمل کرنا ہوگا تب انشاء اللہ ترقی ہوگی کامیابی تمہارے قدم چومے گی۔تم خود نیک اور دیندار نہ بننا چاہو تو دوسرا کوئی کچھ نہیں کرسکتا تم لوگوں کو نیک اور دیندار بنانے کی کوشش کی جاتی ہے، ہر طرح کی تدبیر اختیار کی جاتی ہے لیکن تم لوگ خود نیک بننا نہیں چاہتے تو کیا دوسروں کے نیک بننے سے تم نیک بن جائوگے؟ دوسرا آدمی نیک بن کر تمہارے سامنے آکر کھڑا ہوجائے تو کیا تم اس سے دیندار ہوجائو گے؟ تم خود کھانا نہ کھائو تمہارے سامنے کوئی دوسرا آدمی کھانا کھالے تو کیا تمہارا پیٹ بھر جائے گا؟ جب تک تم خود کوشش نہ کروگے، اور خود تم دیندار نہ بنوگے اور نیک بننے کے جو اسباب ہیں ان اسباب کو نہ اختیار کروگے اس وقت تک تم نیک اور دیندار نہیں بن سکتے ۔ اصل بات یہ ہے کہ تم لوگ دیندار بننا ہی نہیں چاہتے ، یہ کیسے کہا جاسکتا ہے کہ تم نیک بننا چاہتے ہو ،اگر واقعی دیندار بننا چاہتے ہوتواس کے اسباب اختیار کروکوئی شخص کہے کہ ہم کو بھوک لگی ہے بھوک لگی ہے، کھانا کھاناچاہتاہوں لیکن کھانا سامنے رکھاہوا ہے، دسترخوان بچھاہے اس میں کھانا لگا ہوا ہے اس کو تو کھاتا نہیں بھوک بھوک چلا رہا ہے کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ اس کوبھوک لگی ہے، اگر واقعی بھوک لگی ہوتی تو سامنے رکھا ہوا کھانا کھاتا، اسی پر تم اپنے آپ کو قیاس کرلو اگر تم دیندار بننا چاہتے ہوتوایسے اعمال اختیار کرتے۔ اسپتال میں جو جاتا ہے وہ چاہتا ہے کہ ہم کو پوری شفا ہوجائے اس کے اندر جتنی بیماریاں ہیں وہ چاہتا ہے کہ ہر بیماری سے نجات مل جائے ، تم لوگ دینی مدرسہ میں پڑے ہوئے ہو تمہارے اندر تو ہر لحاظ سے دینداری ہونا چاہئے، اور ہر قسم کے باطنی مرض سے تم کو نجات ملنی چاہئے۔