مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
ابھی اس کا وقت نہیں تھا، اتنی جلدی نہ کرنا چاہئے تھا، کچھ دن ٹھہر جاتے حکومت میں استحکام ہوجاتا پھر یہ کام شروع کرتے ، جلدی شروع کردیا۔قاضی مجاہد الاسلام کا ذکر خیر فرمایا ایک مرتبہ قاضی مجاہد الاسلام صاحب یہاں تشریف لائے میں سبق پڑھارہا تھا وہ بھی آکر سبق میں بیٹھ گئے، سبق کے بعد کہنے لگے کہ میں تو آپ کو خالی بزرگ سمجھتا تھا، مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ معقولی بھی ہیں ، پھر فرمایا کہ حضرت قاضی صاحب کو میں بہت پہلے سے جانتا ہوں ، بڑے کا م کے آدمی ہیں ، اللہ پا ک ان سے کام لے رہا ہے۔شرعی عدالت میں مسلمانوں کواپنے مسائل حل کرنے کی ترغیب ایک مرتبہ قاضی مجاہد الاسلام صاحبؒ پٹنہ بہار سے ہتورا تشریف لانے والے تھے، حضرت نے ان کے اکرام میں شہر باندا میں جلسہ کا انتظام فرمایا تاکہ لوگ آپ کے بیان سے مستفید ہوں ، لیکن اس وقت ملکی اور سیاسی حالات کچھ ایسے تھے کہ شہر باندہ میں جلسہ کرنا مناسب نہ تھا، لوگ خواہ مخواہ بدنام کرتے ،جلسہ گاہ میں اگر ایک پتھر بھی کسی نے پھینک دیافتنہ فساد ہوجائے گا، بابری مسجد کی وجہ سے حالات میں کشیدگی کچھ اسی انداز کی تھی، اس لئے حضرت نے فرمایا کہ ایسے حالات میں بہتر یہی ہے کہ بجائے باندہ کے ہتوراہی میں جلسہ کرلیا جائے اور عام لوگوں کو اطلا ع کردی جائے چنانچہ ہتورا میں جلسہ کا پروگرام طے ہوگیا اور اطراف میں حضرت نے لوگوں کو اطلاع دے دی، اور فرمایا کہ کھانے اور واپسی کی سواری کا انتظام بھی یہاں سے کردیا جائے گا۔ حضرت نے ایک صاحب سے قاضی مجاہد الاسلام صاحب کا تعارف کراتے ہوئے فرمایا کہ قاضی مجاہد الاسلام صاحبؒ تشریف لا رہے ہیں ، صوبہ بہار کے نائب امیر شریعت ہیں ، قاضی ہیں بہت بڑے عالم ہیں ، شریعت کے مطابق شرعی عدالت میں فیصلے کرتے ہیں اگر مسلمان اس کو تسلیم کرلیں اور اس کے مطابق عمل کریں تو