مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
ہوگی، اور علم حاصل کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ پورا مولوی بن جائے، مدرسہ میں داخلہ لے، بلکہ شریعت کے احکام، دینی مسائل معلوم کرلے یہی علم دین حاصل کرنا ہے، خواہ کتابوں سے پڑھ کر معلوم کرے یا سن کر اور پوچھ کر، روزانہ دس منٹ بھی دین کی باتیں سن لیا کرے اس سے علم دین حاصل ہوجائے گا، اگرپڑھنا نہ آتا ہو تو لوگوں سے سن لیا کرے، لیکن علم دین حاصل کرنا بہر حال ضروری ہے، یہ عذر ہرگز قابل قبول نہ ہوگا کہ فرصت نہ ملتی تھی۔مدرسوں میں کام کے افراد کیوں نہیں ملتے فرمایا دنیا میں ہرچیز کی ترقی ہورہی ہے، ہر چیز بن رہی ہے، چل رہی ہے، کارخانے چل رہے ہیں ، اس میں ایک سے ایک اچھی اور عمدہ سے عمدہ چیزیں تیار ہوتی ہیں ، بس مدرسے ہی ایسے ہیں کہ وہ نہیں چلتے، ان میں ترقی نہیں ہوتی، ایسا کیوں ؟ کارخانہ میں کپڑا اچھا سے اچھا بنتا ہے، لیکن مدرسوں میں لڑکا اچھا سے اچھا کیوں نہیں بنتا؟ اس لئے کہ کارخانہ چلانے والے لوگ موجود ہیں اور کارخانے میں کام کرنے والے افراد تیار ہوتے رہتے ہیں ، آگے چل کر وہ کام کرتے ہیں ، جو کام سیکھ لیتا ہے وہ کارخانہ چھوڑتا نہیں اسی میں لگا رہتا ہے، کارخانہ کی جگہ خالی نہیں ہوتی، ایک نہیں تو دوسرا آجاتا ہے، لیکن مدرسوں میں رہنے والے طلبہ مدرسہ چلانے کے قابل نہیں ہوتے، ایک تو صلاحیت ہی نہیں ہوتی اور جو باصلاحیت ذی استعداد ہوتے ہیں وہ اس میں لگتے نہیں دوسری جگہ چلے جاتے ہیں ، کوئی دکان کھولتا ہے، کوئی کارخانہ کا مالک بنتا ہے کوئی سعودیہ جاتا ہے، جو اچھے لوگ ہوتے ہیں وہ تو ادھر ادھر چلے جاتے ہیں پھر مدرسہ میں کون لگے، اور یہ کام کون کرے، اسی لئے آج کل مدرسہ چلانے والے افراد نہیں ملتے اور جو ملتے ہیں وہ نکمے ہوتے ہیں اِلاّ ماشاء اللہ ۔