مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
کرے گا، وہ مکہ مدینہ خانہ کعبہ میں بھی جائے گا وہاں بھی چوری کرے گا، وہ وہاں قرآن شریف اٹھائے گا تو اس کا چوری کرنے کو جی چاہے گا، اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے۔ حقوق العباد کا معاملہ بہت سنگین ہوتا ہے اس کو تو اللہ تعالیٰ بھی معاف نہ فرمائیں گے اگر کسی نے کسی کے دو پیسے لئے ہیں تو اس کی سات سو برس کی مقبول نمازیں اس کے بدلہ میں دیدی جائیں گی۔ایسے چور کے لئے بددعا کرو اللہ اسے ہلاک اور ذلیل کرے فرمایا آج کل چوری کرنے کا بہت رواج ہوگیا ہے، جہاں دیکھو چوری ہورہی ہے، مہمان آتے ہیں ان کے جوتے چپل کوئی لے لیتا ہے، قاری صاحب آئے تھے ان کا کسی نے لوٹالے لیا، معلوم ہوتا ہے کوئی تاکے بیٹھا رہتا ہے، میں بہت تنگ آگیا ہوں کچھ سمجھ میں نہیں آتا کیا کروں ، مسلمانوں کو جو ستائے گا کیا وہ پریشان نہ ہوگا؟ کیا وہ دوزخ میں نہیں جائے گا؟ چند کوڑیوں کے خاطر اپنی عاقبت خراب کررہے ہو؟ اپنی جنت کو ختم کررہے ہو؟ دوزخ کا ایندھن بن رہے ہو؟اگر یہی سب کرنا ہے تو جائو کہیں اور مرو جاکر کیا مدرسہ ہی اس کے لئے رہ گیا ہے ،کیا مدرسہ ہی چوری کرنے کی جگہ ہے، دنیا چند روز کی ہے ایسے شخص کو بہت جلد ہی ذلّت ورسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا، میری بات لکھ لو ایسا شخص ابھی تو نہیں کچھ دنوں کے بعد ذلیل وخوار ہوگا، پولیس نہیں تو کوئی اور اس کے ہاتھ پیر توڑے گا، اس کے ہاتھ پیر ٹوٹ کر رہیں گے، اندھیر ہوگیا ہے کچھ سمجھ میں نہیں آتاکیا کروں ، آئے دن چوری ہورہی ہے، کسی کی چپل کسی کا جوتا، کسی کی گھڑی، کسی کا لوٹا، سب چوری ہوجاتا ہے، سب لوگ مل کر ایسے چوروں کے لئے آج بددعاء کرو، اللہ تعالیٰ انھیں ہاتھوں کو جس سے وہ چوری کرتا ہے ان ہاتھوں کو شل کردے، وہ معذور ہوجائے،اور یہیں سے ذلیل ہوکر نکلے، کل ہی ذلیل ہوجائے، پڑھو درود شریف اور سب لوگ بددعاء کرو، چنانچہ سب نے درود شریف پڑھا، پھر حضرت نے فرمایا اچھا آج رہنے دو ایک بار کی اور مہلت دے دو۔