مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
سارے جھگڑے ختم ہوجائیں ، آئے دن کچہریوں اور عدالتوں میں جاکر ذلیل و خوار ہوتے ہیں ، ہزاروں روپیہ برباد کرتے ہیں اور نتیجہ کچھ نہیں نکلتا، ایک مسلمان کی شان تو یہ ہونا چاہئے کہ اسلامی عدالت میں جاکر شرع کے مطابق فیصلہ کرائے ، اور اس کو تسلیم کرے خواہ اس کی مرضی کے موافق ہو یا خلاف، ہزاروں روپیہ بچ جائیں گے، لیکن مسلمان ا ن باتوں کو نہیں سوچتا، اللہ کرے یہاں بھی اس کی کوئی صورت نکل آئے، اس میں مسلمانوں کا بڑا فائدہ ہے۔شیخ الحدیث مولانا محمدیونس صاحب کا ذکر خیر فرمایا مولانا محمد یونس صاحبؒ اپنی پوری زمانہ طالب علمی میں بیمار رہے، اس وقت مظاہر علوم سہارنپور میں شیخ الحدیث ہیں ، بیماری بنی ہے بنی رہے، موت تو ویسے بھی آناہے،جب آنا ہوگی تو اسی وقت آئیگی بیماری کے ساتھ بھی کا م ہوسکتا ہے؟ کام نہ رکنا چاہئے، بیماری ہوتو رہا کرے۔علم کی ناقدری کیوں فرمایا جو چیز جتنی محنت اور مشقت سے حاصل کی جاتی ہے اس کی اتنی ہی زائد قدر ہوتی ہے، آج کل علم کی ناقدری اسی وجہ سے ہوتی ہے کہ اس کے حاصل کرنے میں محنت ومشقت نہیں برداشت کرنا پڑتی، بڑی آسانی سے علم حاصل ہوجاتا ہے، کھانے کو روٹی مل جاتی ہے رہنے کو کمرہ مل جاتا ہے ہر طرح کی آسائش ہے، پہلے زمانہ میں نہ رہنے کا ٹھکانا تھا، نہ کھانے کا، پڑھنے کے واسطے کتابیں تک نہ تھیں ، اپنے ہاتھ سے لکھتے پھر پڑہتے تھے، کیسی کیسی مشقتیں برداشت کر کے علم حاصل کیاہے، اس کے بعد پھر اللہ نے ان سے کام لیا ہے، انہوں نے جو کتابیں لکھی ہیں ، تو ایسی زبردست کہ ہمارے لئے ان کا پڑھنا بھی دشوار ہے اللہ تعالیٰ کسی کی محنت ضائع نہیں فرماتے۔