مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
گویا باندی بنائے ہے۔ حضرت نے اُس طالب علم سے فرمایا گائوں پہنچا آئو، تمہاری شادی بھی اسی گائوں میں لگ رہی ہے ذرا کپڑے بدل کر اچھے بن کر جانا۔مہمان کے لئے جائز نہیں کہ ناشتہ یاکھانے میں کسی کو شریک کرے ایک معزز مہمان عالم دین دوسرے صوبہ سے حضرت کی خدمت میں ملاقات کے لئے تشریف لائے، حضرت اقدس نے ان کی شایان شان خصوصی ناشتہ کا اہتمام فرمایا ، ناشتہ میں مٹھائیاں بھی رکھیں ، اُن حضرت نے یہ حرکت کی کہ قریب میں جو حضرات موجود تھے، جن میں بعض طلبہ بھی تھے ان سے بھی ناشتہ میں شریک ہونے کو کہا بالآخر خود تو کھایا اور پاس بیٹھنے والوں کو مٹھائی تقسیم فرمائی، احقر راقم الحروف نے ان کی اس حرکت پر ان کو توجہ دلائی کہ مہمان کے لئے کسی کو ناشتہ یا کھانے میں شریک کرنا یا کسی کو اس میں سے کھلانا جائز نہیں ، ان صاحب کو ناگواری ہوئی اور فرمانے لگے کہ میرے اورمولانا کے گہرے تعلقات ہیں تم کو کیا معلوم احقر نے حضرت اقدس سے اس کا تذکرہ کیا، مہمان کی اس حرکت پر حضرت سخت ناراض ہوئے اور فرمایا کہ پڑھے لکھے ہیں کوئی ان سے مسئلہ پوچھے کہ کیا مہمان کے لئے اس طرح دوسروں کوپوچھنا اور کھلانا جائز ہے؟ اگر ابھی ان سے کہہ دوں تو ناراض ہوجائیں گے، برالگ جائے گا۔ایک مہمان کو تنبیہ، دلچسپ واقعہ بمبئی سے ایک مہمان تشریف لائے جو بظاہرعالم اور کسی مسجد کے امام اور خطیب معلوم ہوتے تھے، معمر تھے، ڈاڑھی کے بال کسی قدر سفید ہوچلے تھے، آکر حضرت اقدس سے کافی دیر تک گفتگو کی حضرت مروت میں ان سے باتیں فرماتے رہے، اُس کے بعد یہ مہمان صاحب فرماتے ہیں کہ حضرت آپ بمبئی تشریف لائیے گا، اپنے یہاں بلانے پر کافی اصرار کیا، ان کے اصرار کی بنا پر حضرت نے فرمادیا کہ جب بمبئی آنا