مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
اپنے چھوٹوں کے سامنے بھی اپنے بڑوں کی خدمت اور ان کا احترام فرمایا حضرت شاہ صاحبؒ بڑے درجہ کے بزرگ اور خلیفہ ہیں ، ان کے مریدین کا بڑا حلقہ تھا لیکن اس کے باوجود حضرت قاری عبدالرحمن صاحب پانی پتیؒ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے اور ان کی مجلس میں جاکر بیٹھا کرتے تھے ان سے استفادہ کرتے تھے، اور ان کو ذرا بھی احساس نہ ہوتا تھا کہ میں اپنے مریدین اور شاگردوں کے ساتھ ہوں ، ان کے سامنے اس طرح چھوٹا بن کر رہوں گا تو میری شان کے خلاف ہوگا، اس کا خیال بھی نہ ہوتا تھا۔ احقر راقم الحروف عرض کرتا ہے کہ صاحب ملفوظ حضرت اقدسؒ کا بھی یہی مزاج اور یہی عادت تھی بڑوں کی خدمت میں خود حاضر ہوتے، استفادہ کرتے اپنے چھوٹوں کے ہوتے ہوئے بھی اپنے بڑوں کی خدمت کرتے اور ذرا بھی اس میں عار نہ فرماتے، ایک مرتبہ اپنے استاد حضرت اقدس مفتی محمود حسن صاحبؒ گنگوہیؒ کی خدمت میں سہارنپور تشریف لے گئے احقر اس وقت مظاہر علوم میں زیر تعلیم تھا حضرت اقدس مفتی صاحب لیٹے ہوئے تھے اور حضرت مولانا کو دیکھا کہ طلبہ کی موجودگی میں حضرت مفتی صاحب کے پیر دبا رہے ہیں ۔ اسی طرح ہردوئی حضرت مولاناشاہ ابرار الحق صاحبؒ کی خدمت میں بکثرت تشریف لے جاتے اور اپنے مریدین وشاگردوں کی موجودگی میں بھی حضرت اقدس مولانا ابرار الحق صاحب ؒ کے پیر دبایا کرتے تھے، اللہ تعالیٰ ہم کو بھی اپنے بڑوں کا ادب نصیب فرمائے۔مخلوق کی خدمت وراحت کا خیال حضرت والا رات کو بہت کم سوئے تھے، اور طبیعت بھی صحیح نہیں تھی، مہمانوں کا بڑا ہجوم تھا جن میں اکثر تعویذ کے لئے آئے تھے، حضرت والا بہت پریشان تھے، تدریس کے ساتھ مہمانوں کا کام بھی کرنا تھا، صبح سے اب تک ایک بجنے جارہا تھا اور